
حیدرآباد: تلنگانہ کے سنسنی خیز فون ٹیپنگ کیس کی تحقیقات میں اس وقت اہم پیش رفت ہوئی جب اسپیشل انٹیلی جنس برانچ (SIB) کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کو ضبط کر لیا گیا۔ وہ اس کیس میں ملزم نمبر 1 نامزد کیے گئے ہیں۔
[en]Prabhakar Rao’s Devices Seized[/en] معاملے میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) نے تصدیق کی ہے کہ ضبط شدہ آلات میں حساس اور اہم ڈیٹا موجود ہونے کا امکان ہے۔ یہ لیپ ٹاپ اور موبائل فون فارنزک سائنس لیباریٹری (FSL) کو بھیجے گئے ہیں تاکہ اکتوبر 2023 سے 15 مارچ 2024 کے درمیان کی کال ریکارڈنگز، پیغامات اور بیک اپس کو بازیاب کیا جا سکے۔
ایس آئی ٹی ان تمام افراد کو سمن جاری کر رہی ہے جن کے فون مبینہ طور پر اس مدت میں ٹیپ کیے گئے تھے۔ ان کے بیانات مرحلہ وار ریکارڈ کیے جا رہے ہیں تاکہ مکمل تصویر واضح ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق، پربھاکر راؤ کو 14 جولائی کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ تحقیقات ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔ حکام کو امید ہے کہ فارنزک تجزیے سے نگرانی کی وسعت اور اس کے مقاصد کے بارے میں کلیدی شواہد سامنے آ سکتے ہیں۔