Read in English  
       
Prisons Reform
Spread the love

حیدرآباد: جیلوں کو سزا کی جگہ نہیں بلکہ اصلاح کا مرکز تصور کیا جانا چاہیے، یہ بات ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر گھنٹا چکرپانی نے اتوار کو چرل پلی سنٹرل جیل میں منعقدہ قانونی حقوق کے ورکشاپ Prisons Reformمیں کہی۔

یہ شعور بیداری پروگرام قانونی حقوق اور شخصیت سازی کے موضوع پر منعقد کیا گیا، جو پروفیسر راماریڈی میموریل سرگرمیوں کے تحت یونیورسٹی کی جانب سے ترتیب دیا گیا تھا۔

قیدیوں سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر چکرپانی نے کہا کہ تعلیم ہر فرد کے لیے ضروری ہے اور یونیورسٹی اس بات کی پابند ہے کہ سزا یافتہ قیدیوں کو بھی سیکھنے کے مواقع فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ قیدی اپنے سزائی دورانیے کے دوران تعلیم حاصل کر سکیں تاکہ رہائی کے بعد ایک باعزت زندگی گزار سکیں۔

امبیڈکر اکیڈمی کی ڈائریکٹر پروفیسر پشپا چکرپانی نے قیدیوں پر زور دیا کہ وہ غصے میں کی گئی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے جیل کے وقت کو تعلیمی ترقی کے لیے استعمال کریں۔

جیل سپرنٹنڈنٹ شیواکمار گوڑ نے کہا کہ محکمۂ جیل اصلاحات قیدیوں کی فلاح و بہبود کا پابند ہے اور اصلاحی اقدامات کے کئی پروگرام جاری ہیں۔

بعد ازاں پروفیسر بینا چنتالا پوری کے اہلِ خانہ نے انسانی اقدار پر ایک سیشن منعقد کیا۔ پروفیسر مرلی کرشنا نے انصاف کے حق پر اظہارِ خیال کیا جبکہ پروفیسر سودھا رانی نے قانونی حقوق اور شخصیت سازی پر بات کی۔

اس موقع پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس کالی داس، ششی کانت، رامایا، جیلر جیوتی رمایی ریڈی، نائب جیلر، وارڈن اور قیدی موجود تھے۔