حیدرآباد:Rafale Fuselage Hyderabad کے تحت حیدرآباد اب دفاعی ٹیکنالوجی میں عالمی سطح کا مرکز بننے جا رہا ہے، کیونکہ ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ (TASL) اور فرانس کی معروف دفاعی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن نے رافیل فائٹر جیٹ کے فیوسلاجز تیار کرنے کے لیے شراکت داری کر لی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب رافیل جیٹ کا یہ کلیدی حصہ، جو کاک پٹ، الیکٹرانکس اور دیگر اہم سسٹمس پر مشتمل ہوتا ہے، فرانس سے باہر تیار کیا جائے گا۔ TASL حیدرآباد میں اس مقصد کے لیے ایک خصوصی فیکٹری قائم کرے گی، اور اس منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے چار معاہدے طے پا چکے ہیں۔
یہ پیش رفت اپریل 2025 میں بھارت اور فرانس کے درمیان 26 رافیل میرین جیٹس کی خریداری کے لیے طے پائے گئے 64,000 کروڑ روپئے کے معاہدے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں فیوسلاج کی تیاری بھارت میں کرنے کی شرط بھی شامل تھی۔
منصوبے کے تحت مالی سال 2028 سے ہر مہینے دو فیوسلاجز کی تیاری شروع ہو جائے گی۔ TASL کے منیجنگ ڈائریکٹر سکرن سنگھ نے اس شراکت داری کو بھارت کی ایرو اسپیس صنعت کے لیے ایک “عالمی سطح پر شناخت کا موقع” قرار دیا۔ وہیں ڈاسو ایوی ایشن کے چیئرمین اور سی ای او ایرک ٹراپیئر نے کہا، “TASL جیسے تجربہ کار ادارے کے ساتھ مل کر ہم تیزی سے رافیل فراہم کر سکیں گے، اور کوالٹی بھی برقرار رہے گی۔”
Precision meets partnership ✈️⚙️
Dassault Aviation partners with Tata Advanced Systems to manufacture Rafale fighter aircraft fuselage for India and other global markets.#TataAdvancedSystems #DassaultAviation #Rafale #MakeInIndia #Aerospace #DefenceManufacturing… pic.twitter.com/MDLIOzXwxx
— Tata Advanced Systems Limited (@tataadvanced) June 5, 2025
یہ یونٹ نہ صرف بھارتی فضائیہ اور بحریہ کی رافیل بیڑوں کی ضروریات پوری کرے گا، بلکہ عالمی سطح پر بھی سپلائی کے لیے تیار ہوگا، جس سے تلنگانہ کو دفاعی صنعت میں عالمی مرکز بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ‘میک اِن انڈیا’ مہم کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور اس کے تحت نہ صرف خصوصی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ بھارت کی دفاعی خودکفالت کا ہدف بھی تیزی سے حاصل ہو سکے گا۔