حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے راہول گاندھی کے Rahul Gandhi Hyderabad Visit پر شدید تنقید کی ہے، جس میں انہوں نے کانگریس لیڈر پر جھوٹے وعدے کرنے اور تلنگانہ کے عوام کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔
کویتا نے راہول گاندھی کو “انتخابی گاندھی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف انتخابات کے وقت تلنگانہ آتے ہیں اور عوام کو جھوٹے وعدوں سے بہکاتے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ راہول گاندھی نے اپنی پارٹی کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی کیوں اختیار کی ہے۔ کویتا نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت نے غریبوں کے گھروں پر بلڈوزر چلائے، خواتین پر ظلم کیا، اور طلباء پر لاٹھیاں برسائیں، لیکن راہول گاندھی نے ان مسائل پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
کویتا نے راہول گاندھی سے پوچھا کہ کانگریس کی جانب سے انتخابات کے دوران کیے گئے “چھہ گارنٹیوں” اور “420 وعدوں” کا کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ پورا نہیں ہوا، اور خواتین کو ماہانہ 2500 روپۓ دینے، ایک تولہ سونا، اور 18 سال کی عمر کی لڑکیوں کو اسکوٹی دینے جیسے وعدے بھی ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ کویتا نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ ان وعدوں کی عدم تکمیل پر ریونت ریڈی کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
کویتا نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے طلباء سے ملاقات کریں، جو پولیس کی زیادتیوں کا شکار ہوئے ہیں، اور گروپ-1 کے امیدواروں کی شکایات سنیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو تلنگانہ کے عوام کی حقیقی مشکلات پر توجہ دینی چاہیے، نہ کہ صرف انتخابی مہمات کے دوران جھوٹے وعدے کرنے پر۔
దారితప్పి తెలంగాణకు వస్తున్న ఎన్నికల గాంధీ గారికి స్వాగతం.. !
మోసపూరిత హామీలు.. అబద్ధపు వాగ్దానాలతో తెలంగాణ ప్రజలను నిండా ముంచేసి హైదరాబాద్ కు వస్తున్న శ్రీ రాహుల్ గాంధీ గారికి సుస్వాగతం..!!
శ్రీ రాహుల్ గాంధీ గారూ…
మీ కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వం ఈ 16 నెలల పాలనలో ప్రజలను రాచిరంపాన…
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) April 26, 2025