حیدرآباد: کانگریس کے سینئر رہنما Rahul Gandhi نے کہا ہے کہ تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے اور اس معاملے میں تلنگانہ نے ملک کو ایک نئی راہ دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کو سمجھنے کے لیے دلتوں اور قبائلی طبقات کی حالت زار کو جاننا ضروری ہے۔
گجرات کے احمد آباد میں کل ہند کانگریس کمیٹی کے دو روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر Rahul Gandhi نے کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری سے ہی ملک میں پسماندہ طبقات کی حقیقی آبادی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے یہ مردم شماری مکمل کرکے تحفظات میں اضافے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں 90 فیصد آبادی بی سی، ایس سی اور ایس ٹی طبقات پر مشتمل ہے، لیکن ریاست کی آمدنی میں ان طبقات کو مناسب حصہ داری حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان طبقات کو ان کی آبادی کے تناسب سے آمدنی اور وسائل میں شریک کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اسمبلی میں تحفظات کے اضافے کا بل منظور کر کے مرکز کو روانہ کیا تھا، لیکن مرکزی حکومت نے اس پر کوئی اقدام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے تناظر میں تحفظات کی موجودہ 50 فیصد حد کو ختم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔
Rahul Gandhi نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت پسماندہ اور محروم طبقات کے ساتھ انصاف کرنے کے بجائے ملک کے سرکاری اداروں کو دو سرمایہ داروں کے حوالے کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایئرپورٹس، کان کنی، اسٹیل، سیمنٹ اور دیگر اہم صنعتیں ایک ہی سرمایہ دار کو دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹرا کے انتخابات میں بی جے پی نے دھاندلی کے ذریعہ کامیابی حاصل کی اور آر ایس ایس و بی جے پی ہر روز ہندوستانی دستور کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کروانے کی اپیل کو نہ صرف وزیراعظم بلکہ آر ایس ایس نے بھی مسترد کردیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس سیکولر نظریات کی مخالف تنظیم ہے۔ راہول گاندھی نے راجستھان کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں دلت پی سی سی صدر کو مندر میں داخلے سے روک دیا گیا، جو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے وقف ترمیمی قانون کو بھی اقلیتی حقوق پر حملہ قرار دیا۔
तेलंगाना में हमने एक क्रांतिकारी कदम उठाया है और वो जातिगत जनगणना है। उससे पहले मैंने संसद में भी नरेंद्र मोदी से कहा था कि देश में जातिगत जनगणना होनी चाहिए।
सभी को पता होना चाहिए कि देश में कितने दलित, पिछड़े, आदिवासी, अल्पसंख्यक और गरीब सामान्य वर्ग के लोग हैं। इसके अलावा,… pic.twitter.com/ldTaA4OqUl
— Congress (@INCIndia) April 9, 2025