حیدرآباد: بی جے پی کے ایم ایل اے راجا سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں نے پولیس پر دباؤ ڈال کر پی ڈی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرواتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کی سازش کی۔ ان کے انکشافات نے تلنگانہ بی جے پی میں اندرونی خلفشار کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ریاستی اسمبلی کے اجلاس جاری ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجا سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ رہنما ان کے خلاف سازش رچ رہے ہیں اور پشت سے وار کر رہے ہیں۔ “بی جے پی کے ہی کچھ لیڈروں نے پولیس سے کہا کہ میرے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت کیس درج کریں”، انہوں نے الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک بڑی سازش کا حصہ ہے تاکہ انہیں پارٹی میں الگ تھلگ کر دیا جائے۔
راجا سنگھ نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کی، جس سے پارٹی کے ساتھ ان کے اختلافات کے بارے میں چہ میگوئیاں تیز ہو گئی ہیں۔ ان کی غیر حاضری اور لگاتار تنقیدیں سیاسی حلقوں میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
گوشا محل کے ایم ایل اے نے حالیہ دنوں میں ریاستی بی جے پی صدر کے انتخاب پر بھی تنقید کی تھی۔ دو روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی صدر کا عہدہ ایسے شخص کو دیا جانا چاہیے جو پارٹی اور کارکنوں کے لیے مخلصی سے کام کرتا ہو، نہ کہ ایسے افراد کو جو خفیہ طور پر کانگریس یا بی آر ایس رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوں۔
راجا سنگھ نے کہا کہ اگر پارٹی ایسی مخلص قیادت کو آگے لاتی ہے تو بی جے پی آئندہ انتخابات میں ضرور اقتدار میں آئے گی۔ ان کے بیانات بی جے پی کارکنوں میں شدید بحث و مباحثے کا سبب بنے ہوئے ہیں۔