حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے سخت تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر اور تلنگانہ بی جے پی صدر کشن ریڈی پر پارٹی میں اقربا پروری کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔
راجہ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی میں صرف اُن افراد کو عہدے اور انتخابی ٹکٹس دیے جا رہے ہیں جو شخصی احسانات کرتے ہیں، جب کہ وفادار اور اہل کارکنان کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ وہ خود ایک موجودہ رکن اسمبلی ہیں لیکن انہیں پارٹی قیادت نے یکسر نظرانداز کر رکھا ہے اور زمینی سطح پر موجود عوامی حمایت کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
راجہ سنگھ کافی عرصے سے ریاستی قیادت پر تنقید کرتے آ رہے ہیں، جس سے بی جے پی کے اندرونی اختلافات منظرعام پر آ گئے ہیں۔ ان کے بیانات نے ریاستی قیادت کو مشکل میں ڈال دیا ہے اور پارٹی کی ساکھ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
ایسا وقت جب بی جے پی آنے والے دنوں میں تلنگانہ کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کی تیاری کر رہی ہے، راجہ سنگھ کی طرف سے قیادت پر مسلسل تنقید پارٹی کے اندرونی خلفشار کو ظاہر کر رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اگر یہ اختلافات ختم نہ ہوئے تو بی جے پی کو ریاست میں سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔