حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور رکن قانون ساز کونسل مہیش کمار گوڑ نے منگل کے روز سومجی گوڑہ میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو پُرخلوص خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ راجیو گاندھی وہ رہنما تھے جنہوں نے آج کے بھارت کی بنیاد رکھی۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا وہ صرف ایک سیاستدان نہیں تھے بلکہ وہ شخص تھے جو زمانے سے پہلے مستقبل کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ راجیو گاندھی کا نوجوانوں اور ٹیکنالوجی پر ایمان محض الفاظ نہیں تھے بلکہ وہ نظریات حقیقی پالیسیوں میں ڈھلے اور ملک میں واضح تبدیلی لائے۔
انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی کو عالمی سطح پر بھی قدر و منزلت حاصل ہوئی، حتیٰ کہ اقوام متحدہ میں بھی انہیں امن، آزادی اور مساوات کے علمبردار کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ گوڑ نے کہا کہ یہ صرف نظریات نہیں تھے بلکہ ایک بہتر اور منصفانہ دنیا کی تعمیر کے عملی اوزار تھے۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بھارت کے ڈیجیٹل دور کا آغاز دراصل راجیو گاندھی کی دوراندیشی سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج موبائل فون، انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی جو ہماری جیبوں میں ہے، وہ سب اسی وژن کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راجیو گاندھی نے جمہوریت میں نوجوانوں کی شمولیت بڑھانے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھایا، جب انہوں نے ووٹنگ کی عمر کو 21 سے گھٹا کر 18 سال کر دیا۔ ان کے مطابق اس ایک فیصلے سے کروڑوں نوجوانوں کو اپنے مستقبل میں آواز مل گئی۔
سابق پی سی سی صدر ہنمنتو راؤ کو بھی مہیش کمار گوڑ نے یاد کیا، جو راجیو گاندھی کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔ انہوں نے ان کے گہرے تعلقات اور تربیتی ورثے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں سے کئی رہنما اسی دور میں تیار ہوئے۔
مہیش کمار گوڑ نے اعلان کیا کہ تلنگانہ حکومت سیکریٹریٹ میں راجیو گاندھی کا مجسمہ نصب کرے گی تاکہ ان کی خدمات کو مستقل خراج پیش کیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ راجیو گاندھی کے نوجوانوں پر یقین سے متاثر ہو کر ریاست میں ‘راجیو یوا وکاسم’ اسکیم کا آغاز کیا جا رہا ہے، جس کے تحت نوجوانوں کو خود روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہم صرف انہیں یاد نہیں کر رہے بلکہ ان کا مشن آگے بڑھا رہے ہیں۔
Rajiv Gandhi کی بصیرت آج بھی بھارت کی ترقی کا رہنما اصول بنی ہوئی ہے، جس کا عکس تلنگانہ کی نئی پالیسیوں میں جھلک رہا ہے۔