حیدرآباد: گاندھی اسپتال سکندرآباد میں ڈاکٹروں نے ایک نایاب اور حساس Eye Injury Surgery کے دوران نوجوان کی آنکھ میں گھسے ہوئے اسکرو ڈرایور کو کامیابی سے نکال لیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق متاثرہ نوجوان رنجیت، میدک ضلع کے منوہرآباد منڈل کے کوچارم گاؤں سے تعلق رکھتا ہے اور بطور الیکٹریکل مکینک کام کرتا ہے۔ 8 اپریل کو ایک مرمتی کام کے دوران غلطی سے اسکرو ڈرایور اس کی دائیں آنکھ میں زور سے جا لگا۔
متعدد اسپتالوں کا سفر، بالآخر کامیاب علاج
رنجیت کے اہل خانہ نے اُسے پہلے بنجارہ ہلز کے ایک نجی آنکھوں کے اسپتال میں داخل کیا، جہاں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ بعد ازاں طبی مشورے پر اُسے اگلے دن نظام انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (نمز) منتقل کیا گیا۔ 10 اپریل کو نیمز کے ڈاکٹروں نے مزید بہتر علاج کے لیے اُسے گاندھی اسپتال بھیج دیا۔
گاندھی اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں نے معائنہ کے بعد بتایا کہ اگرچہ اسکرو ڈرایور آنکھ کے اوپری حصے میں پیوست تھا، لیکن خوش قسمتی سے آنکھ کا گولا محفوظ رہا۔
دو گھنٹے طویل کامیاب سرجری
رنجیت کو نیورو سرجری شعبے میں منتقل کیا گیا، جہاں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے دو گھنٹے طویل آپریشن میں نہایت احتیاط سے اسکرو ڈرایور کو نکالا۔ اسپتال حکام نے منگل کے روز بتایا کہ مریض کی حالت بہتر ہے اور جلد ہی اُسے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
یہ کامیاب آپریشن نہ صرف ڈاکٹروں کی مہارت کا ثبوت ہے بلکہ ایسے نازک معاملات میں بروقت اور درست طبی رہنمائی کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔