چیف منسٹر ریونت ریڈی کو سپریم کورٹ کے احکامات کی مبینہ خلاف ورزی پر ایکو پارک منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے پر سخت سیاسی تنقید کا سامنا ہے، جو کے ٹی آر کی پریس کانفرنس کے بعد سامنے آیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں سیاسی ماحول اس وقت گرم ہو گیا جب چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے سابقہ احکامات کے باوجود متنازع ایکو پارک پروجیکٹ پر کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا جب بی آر ایس کے رہنما کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ایک اہم پریس کانفرنس کی تھی، جس سے اس فیصلے کے پیچھے ممکنہ سیاسی محرکات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی رپورٹس کے مطابق، عدالت کی جانب سے جاری کردہ روک کے باوجود، ایکو پارک کی تعمیر کے لیے دوبارہ سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں۔ حزبِ اختلاف کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ کے ٹی آر کی میڈیا توجہ کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر سامنے آیا ہے۔
ایک نمایاں تلگو میڈیا ہاؤس پر بھی الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ اس نے جاری کام کو غیر قانونی طور پر جاری قرار دیے جانے کے باوجود معمول کی سرگرمی کے طور پر پیش کیا۔
مزید یہ کہ، پروجیکٹ سے وابستہ جنرل منیجر کو بچانے کی بار بار کوششوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے سرکاری نظم و نسق پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات نہ صرف ماحولیاتی ضوابط بلکہ عدالتی وقار کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یہ معاملہ ریاست میں حکمران کانگریس اور اپوزیشن بی آر ایس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی علامت ہے، اور گورننس کے معیار اور عدالتی احکامات کے احترام پر بھی عوامی سطح پر بحث چھڑ گئی ہے۔