حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ Revanth Reddy پیر کی صبح دہلی روانہ ہو رہے ہیں تاکہ نئی کابینہ میں شامل وزرا کے قلمدانوں پر کانگریس ہائی کمان سے حتمی منظوری حاصل کی جا سکے۔ وہ شمس آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دہلی کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں ان کی ملاقاتیں پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے متوقع ہیں۔
یہ دورہ اتوار کو منعقدہ حلف برداری تقریب کے فوراً بعد ہو رہا ہے، جس میں چننور سے ایم ایل اے ویویک وینکٹا سوامی، دھرم پوری سے اڈلوری لکشمن کمار، اور مکتھل سے واکتی اسنیہا لکشما ریڈی نے بطور وزرا حلف اٹھایا۔ تاہم اصل چیلنج اب شروع ہوا ہے—کون سا وزیر کون سا محکمہ سنبھالے گا؟
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریونت ریڈی کا دہلی مشن خاص طور پر قلمدانوں کی تقسیم کو حتمی شکل دینا ہے، جو پارٹی کے اندرونی حلقوں میں بحث و تکرار کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس وقت وزیراعلیٰ کے پاس شہری ترقی، بلدی نظم و نسق، داخلہ، تعلیم اور اقلیتی امور جیسے اہم محکمے موجود ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ آیا وہ ان قلمدانوں کو برقرار رکھیں گے یا نئے وزرا میں تقسیم کریں گے۔
ریونت ریڈی نے حال ہی میں کانگریس کی تلنگانہ امور کی انچارج میناکشی نٹراجن اور پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ سے بھی ملاقات کی، جس میں پارٹی عہدوں کی تقسیم پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس دورے کے دوران ان تقرریوں پر بھی پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے، تاہم اب تک کسی بات کی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
سیاسی حلقوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا نئے وزرا صرف وزیراعلیٰ کے موجودہ محکمے حاصل کریں گے یا موجودہ وزرا سے کچھ قلمدان واپس لیے جائیں گے۔ فی الحال سب کی نظریں دہلی پر مرکوز ہیں، جہاں ریونت ریڈی اس اہم منظوری کے منتظر ہیں جس سے ان کی کابینہ کی تشکیل مکمل ہو سکے۔