حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ Revanth Reddy جمعرات کے روز انتخابی ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلق مختلف مقدمات کے سلسلے میں نامپلی اسپیشل کورٹ فار پیپلز ریپریزنٹیٹوز میں پیش ہوئے۔
یہ مقدمات اُس وقت درج کیے گئے تھے جب ریونت ریڈی تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان مقدمات کی بنیاد ان کے بعض متنازعہ بیانات ہیں جو انہوں نے ریزرویشن پالیسیوں کے حوالے سے دیے تھے۔ علیحدہ ایف آئی آرز بیگم بازار، نلگنڈہ ٹو ٹاؤن اور میدک کے کوڈ پلی پولیس اسٹیشنوں میں درج کی گئی تھیں۔
وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے یہ دوسرا موقع ہے جب ریونت ریڈی ذاتی طور پر عدالتی کارروائی میں شریک ہوئے۔ جمعرات کے روز وہ عدالت میں جج کے روبرو پیش ہوئے، جیسا کہ سماعت کے ضوابط کے تحت لازم تھا۔ عدالت کے اطراف پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے، اور عوام و میڈیا کو سماعت کے مقام کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
عدالت کے اندر ریونت ریڈی نے موقف اختیار کیا کہ ان پر عائد الزامات سیاسی محرکات پر مبنی ہیں اور ان کی کوئی حقیقت نہیں۔ انہوں نے جج کو بتایا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی عمل انجام نہیں دیا اور یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ عدالت نے ان کا بیان باقاعدہ طور پر قلمبند کیا۔
کانگریس پارٹی اس سے قبل بھی دعویٰ کر چکی ہے کہ ان مقدمات کا مقصد سیاسی انتقام تھا، جسے سابق بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) حکومت نے منظم طور پر انجام دیا۔
اسپیشل کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ 12 جون کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔