ریونت ریڈی حکومت ہر محاذ پر ناکام، کسان پریشان: کے ٹی راماراو

کے ٹی راماراو

بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راماراو نے کہا کہ کانگریس کے قائدین اور کارکن پارٹی چھوڑ رہے ہیں، جس سے حکومت کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگذار صدر کے ٹی راماراو نے کہا ہے کہ حکمراں جماعت کانگریس کے کئی قائدین اور کارکن پارٹی چھوڑ کر اپوزیشن جماعتوں میں شامل ہورہے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ریونت ریڈی حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ اسٹیشن گھن پور اسمبلی حلقہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے کئی قائدین اور کارکنوں نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس سلسلے میں تلنگانہ بھون میں ایک تقریب منعقد ہوئی، جہاں کے ٹی آر نے ان قائدین کو پارٹی میں شامل کرلیا۔

ریاست میں کسانوں کی خودکشیاں تشویشناک

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راماراو نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت کی ناکامی محض ایک سال کے اندر عوام پر آشکار ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہر طبقہ، خصوصاً کسان، شدید پریشانی کا شکار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں صرف 48 گھنٹوں کے اندر 7 کسانوں نے خودکشی کرلی، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ کے ٹی آر نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر “اگریکلچر ایمرجنسی” کا اعلان کرے تاکہ کسانوں کو درپیش مسائل حل کیے جاسکیں۔

بی آر ایس لیڈر نے ناگرکرنول میں ایس ایل بی سی پراجیکٹ کے سرنگ میں پیش آئے حادثہ پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں 8 مزدور پھنس گئے ہیں، لیکن حکومت انہیں بچانے کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی تیار کرنے کے بجائے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ کے ٹی آر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کے مقام پر پہنچ کر مزدوروں اور ان کے اہلِ خانہ کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے چیف منسٹر ریونت ریڈی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

ریونت ریڈی کی دہلی یاترا، کوئی فائدہ نہیں

کے ٹی راماراو نے مزید کہا کہ ریونت ریڈی نے بحیثیت چیف منسٹر اب تک 35 مرتبہ دہلی کا دورہ کیا، لیکن ان دوروں سے ریاست کے لیے کوئی بھی اہم منصوبہ حاصل نہیں کیا جاسکا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی حتیٰ کہ اپنی ہی پارٹی کی ہائی کمان سے کابینہ میں توسیع کی اجازت لینے میں بھی ناکام رہے ہیں۔

 

Exit mobile version