حیدرآباد: دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ 10 ویں نیتی آیوگ گورننگ کونسل اجلاس میں تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے مرکز و ریاست کے بہتر اشتراک کی وکالت کی اور اپنی حکومت کا جامع ترقیاتی منصوبہ تلنگانہ رائزنگ 2047 پیش کیا۔
اس Revanth Reddy NITI Aayog اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستوں کو صرف تجربہ گاہوں کے طور پر نہیں بلکہ قومی ترقی کے محرک کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ وفاقی اصولوں کے ذریعے مساوات، انصاف اور اجتماعی خوشحالی پر مبنی بھارت کی تشکیل ممکن ہے۔
ریونت ریڈی نے ریاست کے اصلاحات پر مبنی نظم و نسق، اقتصادی حکمت عملی اور مستقبل کے ترقیاتی اہداف کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا ہدف ہے کہ وہ ملک کی پہلی ریاست بنے جس کا جی ایس ڈی پی 1 ٹریلن ڈالر تک پہنچے اور جو 2047 تک قومی جی ڈی پی میں 8 فیصد حصہ ادا کرے۔
چیف منسٹر نے پاہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور افواج و متاثرین کے خاندانوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ انہوں نے 1971 کی جنگ میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی قیادت کو یاد کیا۔
ریونت ریڈی نے ریاست کی سماجی انصاف سے جڑی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جن میں ذات پر مبنی سروے اور 4 فروری کو سوشیل جسٹس ڈے کے طور پر منانے کا اعلان شامل ہے۔ انہوں نے مرکز سے ان امور سے متعلق دو بلوں کی منظوری کی درخواست کی۔
انہوں نے صنعتی و انفراسٹرکچر ترقی کے لیے میٹرو ریل فیز-ٹو، ریجنل رنگ روڈ اور موسی ندی کی بازآبادکاری جیسے منصوبوں کا تذکرہ کیا اور مرکز سے فوری تعاون کی اپیل کی، بالخصوص پالمورو۔رنگاریڈی لفٹ ایریگیشن اسکیم کے لیے، جسے جنوبی تلنگانہ کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔
ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے گرین فارما سٹی اور بھارت فیوچر سٹی منصوبوں کو ملک کے پہلے نیٹ زیرو گرین فیلڈ اسمارٹ سٹیز قرار دیا، جو 15 لاکھ رہائشیوں کو سہولیات فراہم کریں گے اور 7.5 لاکھ ملازمتیں پیدا کریں گے۔
معاشی میدان میں انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی جی ایس وی اے میں 66 فیصد حصہ سروسز سیکٹر کا ہے، جبکہ حیدرآباد، ممبئی یا دہلی سے چھوٹا ہونے کے باوجود، ملک کے شہری جی ڈی پی میں 2.5 فیصد حصہ رکھتا ہے۔
انہوں نے شہری ترقی اور اقتصادی پالیسیوں کے لیے وزیر اعظم اور ریاستی وزرائے اعلیٰ پر مشتمل قومی ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز پیش کی، جس میں حیدرآباد سمیت چھ بڑے شہروں پر توجہ دی جائے۔
چیف منسٹر نے خواتین و نوجوانوں کی ترقی کے لیے اندرا مہلا شکتی مشن، راجیو گاندھی سول سروسز ابھیہستم، اور راجیو یوا وکاسم جیسی اسکیموں کا بھی ذکر کیا۔
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے انہوں نے ریاست کی ماحول دوست پالیسیوں کا ذکر کیا، جن میں برقی گاڑیوں کی ترغیبات اور 2035 تک 12,000 چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا ہدف شامل ہے۔
عالمی سطح پر ریاست نے ڈاووس معاشی اجلاسوں کے ذریعے 2.18 لاکھ کروڑ روپۓ کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، جس سے 52,000 سے زائد ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
تلنگانہ رائزنگ 2047 ایجنڈے میں 100 سے زائد تجاویز شامل ہیں، جنہیں باقاعدہ طور پر اجلاس میں پیش کیا گیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست اپنی تمام تر صلاحیت کے ساتھ قومی ترقیاتی مقاصد کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
భారత్ అభివృద్ధి చెందిన దేశంగా ముందుకు సాగుతున్న ప్రస్తుత సమయంలో కేంద్ర రాష్ట్రాల మధ్య మరింత సమన్వయం, సహకారం, సమాఖ్య స్ఫూర్తి అవసరమని ముఖ్యమంత్రి శ్రీ @revanth_anumula గారు అభిప్రాయపడ్డారు. రాష్ట్రాలను కేవలం ప్రయోగశాలలుగా మాత్రమే కాకుండా జాతీయ వృద్ధికి అవసరమైన చోదక శక్తిగా… pic.twitter.com/a9k2pwdrfX
— Telangana CMO (@TelanganaCMO) May 24, 2025