حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی ہمہ جہتی ترقی سے متعلق اہم ترجیحات پیش کیں اور مرکز سے انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور دفاعی شعبوں میں کئی منصوبوں کی منظوری کے لیے تعاون کی اپیل کی۔
وزیر اعظم سے ہوئی اس Revanth Reddy PM meeting کے دوران چیف منسٹر نے حیدرآباد میٹرو ریل فیز-ٹو، ریجنل رنگ روڈ، بندر پورٹ سے رابطہ، سیمی کنڈکٹر مشن، اور دفاعی شعبے کو مضبوط بنانے جیسے کئی کلیدی امور پر تجاویز پیش کیں۔
حیدرآباد میٹرو ریل فیز-ٹو
ریونت ریڈی نے حیدرآباد میٹرو ریل کے دوسرے مرحلے کی توسیع کے لیے کابینہ کی فوری منظوری کی درخواست کی، جس میں 76.4 کلومیٹر پر مشتمل پانچ کوریڈورز شامل ہیں اور اس پر 24,269 کروڑ روپۓ کی لاگت آئے گی۔ یہ منصوبہ مرکز اور ریاست کی شراکت میں عمل میں آئے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دیگر شہروں جیسے چینئی اور بنگلورو میں ایسے منصوبے منظوری پا چکے ہیں، مگر حیدرآباد کا منصوبہ سابق حکومت کے دوران دس برس سے تعطل کا شکار رہا۔
ریجنل رنگ روڈ اور ریلوے کوریڈور
چیف منسٹر نے 370 کلومیٹر طویل ریجنل رنگ روڈ کے شمالی اور جنوبی حصوں کی بیک وقت منظوری اور تعمیر پر زور دیا، تاکہ حیدرآباد میں ٹریفک کا بوجھ کم کیا جا سکے اور آئی ٹی، فارما اور لاجسٹکس شعبے کو فروغ ملے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست دونوں حصوں کی اراضی کے حصول میں 50 فیصد اخراجات برداشت کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے آر آر آر کے متوازی ریلوے لائن کی تجویز بھی پیش کی تاکہ ریاست بھر میں اقتصادی سرگرمیاں فروغ پائیں۔
بندر پورٹ سے رابطہ
ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے ڈرائی پورٹ سے بندر پورٹ کو جوڑنے کے لیے گرین فیلڈ ہائی وے اور ریلوے لائن کی منظوری کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی فارما برآمدات میں اہم حصہ دار ہے اور یہ منصوبہ نقل و حمل کے اخراجات میں کمی اور صنعتی ترقی میں معاون ہوگا۔
سیمی کنڈکٹر شعبے کی تائید
چیف منسٹر نے بھارت سیمی کنڈکٹر مشن کے تحت ریاست کی درخواست منظور کرنے میں وزیر اعظم کی مداخلت کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد عالمی سطح کے آر اینڈ ڈی مراکز، ساز و سامان ساز اداروں، زلزلہ محفوظ انفراسٹرکچر اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی بدولت اس شعبے کے لیے بہترین مقام ہے۔
دفاعی منصوبوں کے لیے مرکز کی مدد
ریونت ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد میں ڈی آر ڈی او لیبز، درجنوں دفاعی پبلک سیکٹر ادارے اور 1,000 سے زائد ایم ایس ایم ایز موجود ہیں، جنہیں فروغ دینے کے لیے مشترکہ دفاعی منصوبوں اور سرکاری آرڈرز کی جلد منظوری دی جائے۔ انہوں نے حیدرآباد-بنگلور ڈیفنس کوریڈور کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے اور آئندہ ڈیف ایکسپو حیدرآباد میں منعقد کرنے کی تجویز دی۔ اس کے علاوہ دفاعی ایم ایس ایم ایز کے لیے پالیسی ترغیبات، پروڈکشن لنکڈ انسینٹیوز اور مالی معاونت کی سفارش کی۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ان منصوبوں کی منظوری سے تلنگانہ کو شہری ٹرانسپورٹ، کنیکٹیویٹی، مینوفیکچرنگ اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز میں قومی قیادت حاصل ہو گی۔