حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) پر بجٹ اجلاسوں میں شرکت نہ کرنے اور فارم ہاؤس تک محدود رہنے پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مؤثر حکومت کے لیے ضروری ہے کہ حکمران اور اپوزیشن جماعتیں مل کر کام کریں۔
راہل گاندھی کے ساتھ مبینہ اختلافات کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے، ریونت ریڈی نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گاندھی خاندان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور اگر ایسا نہ ہوتا تو انہیں پی سی سی چیف اور بعد میں وزیر اعلیٰ مقرر نہیں کیا جاتا۔
ریونت ریڈی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ تلنگانہ کے لیے ضروری فنڈز اور ترقیاتی منصوبے روک رہی ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی پر تلنگانہ کے ترقیاتی مسائل کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وہ چھ گارنٹیوں کے نفاذ کے لیے نہیں، بلکہ آر آر آر، میٹرو کی توسیع اور موسیٰ ندی کی خوبصورتی جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے ایک سال کے اندر، ان کی حکومت نے کئی پالیسیاں متعارف کرائیں، ₹2.2 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کو راغب کیا، اور بے روزگاری کی شرح کو 8.8% سے کم کر کے 6.1% کیا۔
ریونت ریڈی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی فوری طور پر حد بندی کے معاملے پر جواب دیں، جس کے بارے میں ان کا ماننا ہے کہ یہ تلنگانہ اور جنوبی ہندوستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔