حیدرآباد: چیف منسٹر Revanth Reddy نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ذات پات اور مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسی ملک کی ایک اور تقسیم کا پیش خیمہ ہے، جو قومی اتحاد کے لیے خطرناک ہے۔
گجرات کے احمدآباد میں منعقدہ کانگریس کی دو روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے Revanth Reddy نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو ریاست کی آمدنی میں مساوی شراکت دار بنانے کی سمت ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کامیابی سے مکمل کی گئی ہے اور اسی بنیاد پر پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافہ کیا گیا۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری سے ہر طبقے کی حقیقی آبادی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جس سے ان کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کو مؤثر انداز میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک گیر سطح پر بھی ایسی مردم شماری کروائی جائے تاکہ ہر طبقے کو اس کا حق مل سکے۔
Revanth Reddy نے کہا کہ کانگریس نے راہول گاندھی کے انتخابی وعدے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی سروے مکمل کیا، جو ایک تاریخی اقدام ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی مختلف فلاحی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے کے چند ماہ کے اندر ہی کسانوں کے زرعی قرض معاف کر دیے گئے۔
انہوں نے بی جے پی اور وزیراعظم مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ یہ لوگ مہاتما گاندھی کے بجائے ناتھورام گوڈسے کے نظریات کو فروغ دے رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ مودی حکومت کا طرزعمل گاندھی کے اصولوں کے سراسر خلاف ہے۔
چیف منسٹر نے واضح کیا کہ ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کو اقتدار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے جدوجہد آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ہندوستانیوں نے انگریزوں کو ملک سے باہر نکالا تھا، اسی طرح ایک دن عوام بی جے پی کو بھی اقتدار سے بے دخل کریں گے۔
اس اجلاس میں ریاستی وزراء پی سرینواس ریڈی، ٹی ناگیشور راؤ، سیتااکا، پونم پربھاکر اور سابق رکن اسمبلی سمپت کمار بھی شریک تھے۔
తెలంగాణలో బీజేపీని అడుగుపెట్టనివ్వం.
సీఎం – రేవంత్ రెడ్డి గారు. pic.twitter.com/5XkO0aRdUg— Telangana Congress (@INCTelangana) April 9, 2025