ریونت ریڈی کی یس یل بی سی سرنگ میں بچاؤ کی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت

حیدرآباد: چیف منسٹر اے. ریونت ریڈی نے سرسیلم لفٹ بینک کنال (یس یل بی سی ) سرنگ حادثے میں پھنسے مزدوروں کو تلاش کرنے اور انہیں نکالنے کے لیے بچاؤ کی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے چیف سکریٹری کو سینئر آئی اے ایس افسر ایل. ششانک کو اسپیشل آفیسر مقرر کرنے کی ہدایت دی، جو موقع پر موجود رہ کر پوری کارروائی کی نگرانی کریں گے۔

پیر کی دوپہر چیف منسٹر نے اسمبلی کمیٹی ہال میں ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کیا تاکہ SLBC سرنگ بچاؤ کی جاری کارروائیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ یہ حادثہ تقریباً ایک ماہ قبل پیش آیا تھا۔ اجلاس میں وزراء اوتم کمار ریڈی، جوپلی کرشنا راؤ، پونگولتی سرینواس ریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری، اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اسپیشل چیف سکریٹری اروند کمار اور کرنل پرکشت مہرا نے چیف منسٹر کو بچاؤ کارروائیوں کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 25 ایجنسیاں، جن میں مرکزی و ریاستی محکمہ جات اور نجی کمپنیاں شامل ہیں، اس وسیع آپریشن میں مصروف ہیں، اور 700 سے زائد اہلکار موقع پر تعینات کیے گئے ہیں۔

یس یل بی سی سرنگ

حکام نے بتایا کہ سرنگ میں گرے ہوئے پتھروں اور ٹی بی ایم (ٹنل بورنگ مشین) کے حصوں کو ویلڈنگ کر کے ہٹایا جا رہا ہے، جبکہ ملبہ، کیچڑ، اور جمع پانی کو مسلسل صاف کیا جا رہا ہے تاکہ مزید اندر رسائی حاصل کی جا سکے۔ ایک پاورپوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے حادثے کے دن اور موجودہ صورتحال کی تصاویر کا موازنہ پیش کیا گیا، جس سے کارروائی کی پیچیدگی واضح ہوئی۔

یہ حادثہ سرنگ کے داخلی مقام سے تقریباً 14 کلومیٹر اندر پیش آیا، جہاں روشنی کی کمی اور ہوا کی ناکافی گردش کی وجہ سے ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ حکام نے بتایا کہ حادثے کے مقام کے ارد گرد 30 میٹر کا علاقہ خطرناک زون قرار دیا گیا ہے۔ جیو لوجیکل سروے آف انڈیا اور نیشنل جیو فزیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی سائنسی رپورٹس کی بنیاد پر بچاؤ کی کارروائیاں انتہائی احتیاط سے کی جا رہی ہیں۔

ریونت ریڈی نے لاپتہ مزدوروں کو تلاش کرنے کو اولین ترجیح دینے اور ہر ممکن متبادل اختیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے تمام ضروری اجازتیں فوری حاصل کرنے اور ماہرین کی کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔

یہ حادثہ 22 فروری کو پیش آیا تھا، جس میں آٹھ مزدور سرنگ میں پھنس گئے تھے۔ 9 مارچ کو ایک مزدور، گرپریت سنگھ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ باقی لاپتہ مزدوروں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

چیف منسٹر نے یقین دلایا کہ حکومت اس آپریشن کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

 

Exit mobile version