حیدرآباد: تلنگانہ کے 12ویں یومِ تاسیس کے موقع پر وزیراعلیٰ Revanth Reddy نے ایک ولولہ انگیز خطاب میں اپنی حکومت کے جامع ترقیاتی منصوبے پیش کیے، جن میں بہتر حکمرانی، خواتین کو بااختیار بنانا، کسانوں کی فلاح، نوجوانوں کو روزگار، اور عالمی سرمایہ کاری کے لیے حیدرآباد کو مرکز بنانے جیسے اہداف شامل ہیں۔
ریونت ریڈی نے شہداء تلنگانہ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے سونیا گاندھی کے ریاست کے قیام میں کردار کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اگرچہ جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آئی، لیکن گزشتہ دہائی میں عوامی امنگیں مکمل طور پر پوری نہیں ہو سکیں۔
انہوں نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ایک آمریت زدہ دور سے گزرا، جہاں ادارے مفلوج اور معیشت قرضوں میں ڈوب گئی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت، جو دسمبر 2023 میں برسراقتدار آئی، نے شفاف حکمرانی اور ادارہ جاتی اصلاحات کو اولین ترجیح دی ہے۔ برسوں بعد یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر مقرر کیے گئے اور پبلک سروس کمیشن کو ازسرِ نو تشکیل دے کر بروقت امتحانات ممکن بنائے گئے۔
خواتین کی ترقی:
انھوں نے ’اندرا مہیلا شکتی‘ اسکیم کا اعلان کیا جس کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں ایک کروڑ خواتین کو ایک لاکھ کروڑ روپئےکے قرض دے کر صنعتکار بنایا جائے گا۔ پہلے ہی سال 21,000 کروڑ روپئےتقسیم کیے جا چکے ہیں۔ خواتین کو پٹرول پمپس، مہلا شکتی کینٹینز اور سولر انرجی پروجیکٹس میں مواقع دیے جا رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا: ہم چاہتے ہیں کہ خواتین بڑی کارپوریٹ شخصیات کو ٹکر دیں۔
کسانوں کی بہبود:
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے 25 لاکھ کسانوں کے لیے 20,617 کروڑ روپئےکے قرضے معاف کیے ہیں، جو آٹھ ماہ کے اندر ایک اہم وعدہ پورا کیا گیا۔ زرعی شعبے کو مفت بجلی کی فراہمی پر 15,333 کروڑ روپئےخرچ کیے گئے اور عمدہ دھان کی اقسام پر 500 روپئےفی کوئنٹل بونس دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر دانہ خریدا جا رہا ہے اور کسانوں کو بروکرز سے بچایا جا رہا ہے۔
نوجوانوں کے لیے روزگار:
ریونت ریڈی نے بتایا کہ حکومت کے قیام کے بعد سے اب تک 60,000 سرکاری ملازمتیں فراہم کی جا چکی ہیں، جب کہ دیگر شعبہ جات جیسے تعلیم، صحت، توانائی اور پولیس میں بھی بھرتیاں جاری ہیں۔ سول سروسز کے خواہشمندوں کو 1 لاکھ روپئےمالی امداد فراہم کی جا رہی ہے، اور ’ینگ انڈیا اسکلز یونیورسٹی‘ قائم کی گئی ہے۔
سرمایہ کاری اور انفرااسٹرکچر:
انہوں نے کہا کہ گوگل، مائیکروسافٹ، اور ایچ سی ایل جیسی عالمی کمپنیوں نے حیدرآباد میں اپنے آپریشنز وسعت دی ہے، جب کہ داووس، سنگاپور اور جاپان کے دوروں میں 3 لاکھ کروڑ روپئےسے زائد کی سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے ہیں۔ میٹرو فیز 2، ریجنل رنگ روڈ، اور 30,000 ایکڑ پر مشتمل ’فیوچر سٹی‘ جیسے منصوبے شہر کو معاشی مرکز میں تبدیل کریں گے۔
سماجی انصاف:
ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری مکمل کر لی گئی ہے، جس میں ظاہر ہوا کہ 50 فیصد سے زائد آبادی پسماندہ طبقات پر مشتمل ہے۔ بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کی منظوری دی گئی، جس پر مرکز بھی غور کر رہا ہے۔
رہائش اور غربت کے خلاف اقدامات:
اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 4.5 لاکھ مکانات کے لیے 22,500 کروڑ روپئےمختص کیے گئے ہیں۔ ہر مستحق کو 5 لاکھ روپئےکی براہ راست امداد دی جا رہی ہے، اور 53.64 کروڑ روپئےپہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔
فوڈ سیکیورٹی:
’فائن رائس‘ اسکیم کے ذریعے تین کروڑ افراد کو معیاری چاول فراہم کیا جا رہا ہے، جسے ریونت ریڈی نے غریبوں کی خودداری سے جوڑا۔ انہوں نے کھمم میں ایک مستحق خاندان کے ساتھ کھانے کی یاد تازہ کرتے ہوئے اسے دل کو چھو لینے والا لمحہ قرار دیا۔
Live: Hon’ble Chief Minister Sri.A.Revanth Reddy participates in The Telangana State Formation Day at Parade Grounds https://t.co/DP7oYrhh36
— Revanth Reddy (@revanth_anumula) June 2, 2025
قانون و نظم وضبط:
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انڈیا جسٹس رپورٹ 2025 کے مطابق تلنگانہ پولیس ملک کی بہترین فورس قرار پائی ہے۔ حیدرآباد نارکوٹکس انفورسمنٹ وِنگ نے دبئی میں ایوارڈ بھی جیتا ہے۔
’تلنگانہ رائزنگ 2047‘ کا ویژن:
ریونت ریڈی نے اختتام پر ’تلنگانہ رائزنگ – 2047‘ منصوبہ پیش کیا، جس کے تحت ریاست کو آئندہ دہائی میں ایک ٹریلین ڈالر اور بھارت کی آزادی کی صد سالہ تقریبات تک تین ٹریلین ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا: ہمارا مقصد ہے کہ تلنگانہ کو ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاست بنایا جائے۔