حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے منگل کے روز سابق وزیر اعظم Rajiv Gandhi کو ان کی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ایک دور اندیش رہنما قرار دیا جنہوں نے ہندوستان کو معاشی اصلاحات اور ترقی پسند پالیسیوں کے ذریعہ عالمی سطح پر باوقار مقام دلایا۔
سکریٹریٹ کے قریب راجیو گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ گاندھی کی قیادت میں ہندوستان نے لبرلائزیشن کو قبول کیا، جس سے ملک کی بنیاد ایک مضبوط اور جدید قوم کے طور پر رکھی گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیر اعظم نے ووٹنگ کی عمر ۱۸ سال مقرر کر کے نوجوانوں کو بااختیار بنایا۔
ملک کی قیادت کی روایت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو بھی یاد کیا اور کہا کہ جب ہندوستانی شہریوں پر حملے ہوئے تو اندرا گاندھی نے واضح کیا تھا کہ ہندوستان اپنی خود مختاری کا دفاع کسی تیسرے فریق کی ثالثی کے بغیر کرے گا۔
ریونت ریڈی نے موجودہ مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم ایسے حالات دیکھ رہے ہیں جہاں ہندوستان فائر بندی پر صرف اس وقت راضی ہوتا ہے جب ڈونالڈ ٹرمپ جیسے بیرونی رہنما مداخلت کرتے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران پر الزام عائد کیا کہ وہ راہول گاندھی کو نشانہ بنا کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ جب قومی معاملات میں عوامی حمایت کی ضرورت تھی تو وہ کہیں نظر نہیں آئے، جب کہ کانگریس کے قائدین زمین پر عوام کے درمیان موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہی شخص راہول گاندھی پر سوال اٹھا رہا ہے جو سراسر منافقت ہے۔
سکریٹریٹ کے قریب راجیو گاندھی کا مجسمہ نصب کرنے پر بعض حلقوں کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ تنگ نظری پر مبنی اعتراضات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی خاندان اور کانگریس پارٹی نے ملک کے لیے جو قربانیاں دی ہیں، وہ ناقابل فراموش ہیں۔
ریونت ریڈی نے اپنے خطاب کا اختتام اس بات کی یقین دہانی کے ساتھ کیا کہ ریاستی حکومت قومی سلامتی کو اپنی اولین ترجیح تصور کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سالمیت اور دفاع ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم اپنی ذمہ داریوں کو سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے بجائے سنجیدگی کے ساتھ نبھائیں گے۔