ایس ایل بی سی ٹنل ریسکیو کے لیے روبوٹ تعینات: وزیر اُتم کمار ریڈی

حیدرآباد: محکمہ آبپاشی و شہری رسد کے وزیر کیپٹن این اُتم کمار ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ ناگرکرنول ضلع کے ڈومالا پنٹا کے قریب ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے آٹھ مزدوروں کی بازیابی کے لیے روبوٹک ٹیکنالوجی تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت عالمی معیار کی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے تاکہ 14 کلومیٹر طویل سرنگ کے آخری حصے میں درپیش چیلنجز پر قابو پایا جا سکے۔

وزیر اُتم کمار ریڈی نے ہفتے کے روز اچم پیٹ کے ایم ایل اے ڈاکٹر چکوڈو وامسی کرشنا کے ساتھ حادثے کی جگہ کا دورہ کیا اور ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ریاستی آفات مینجمنٹ کے سکریٹری اروند کمار، آرمی کمانڈنٹ پری کشیت مہرا، ضلع کلکٹر بداوتھ سنتوش، ایس پی ویبھو گائکواڑ راگھوناتھ، ملٹری انجینئر وکاس سنگھ، این ڈی آر ایف کمانڈنٹ پرسنّا کمار، ایس ڈی آر ایف کمانڈنٹ پربھاکر اور سنگارینی، ریلوے، این جی آر آئی اور ہائیڈرا کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ملک میں اس نوعیت کا کوئی حادثہ پہلے پیش نہیں آیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریسکیو ٹیمیں 13.95 کلومیٹر تک سرنگ میں داخل ہونے میں کامیاب ہو چکی ہیں، لیکن آخری 50 میٹر کا علاقہ انتہائی غیر مستحکم ہے۔ وہاں آکسیجن کی کمی، پانی کے زیادہ بہاؤ اور تباہ شدہ ٹنل بورنگ مشین  کے دھات کے ٹکڑوں کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان چیلنجز کے پیش نظر، روبوٹک آلات جن میں ہائی ریزولوشن کیمرے، انفراریڈ سینسرز اور روبوٹک بازو شامل ہیں، تعینات کیے گئے ہیں تاکہ حالات کا جائزہ لیا جا سکے اور مزدوروں کی بازیابی میں مدد فراہم کی جا سکے۔

ایس ایل بی سی ٹنل

اُتم کمار ریڈی نے مزید بتایا کہ کیرالہ سے لائے گئے خصوصی کیڈاور ڈاگز (لاشوں کا پتہ لگانے والے کتے) نے ایک مخصوص مقام پر تیز بدبو محسوس کی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں تین افراد موجود ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزدوروں کے اہل خانہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر نے پانی نکالنے اور مٹی ہٹانے کے کاموں کا بھی جائزہ لیا اور کہا کہ 11 مارچ کو ہونے والے اجلاس کے بعد مزید پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

پچھلے دو ہفتوں سے قومی سطح کی 11 ریسکیو ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں، لیکن مزدوروں کا سراغ لگانا اور انہیں باہر نکالنا اب بھی ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ حکومت عالمی سطح کے سرنگی ماہرین اور ریسکیو ماہرین سے مشورہ کر رہی ہے تاکہ محفوظ ترین طریقہ اختیار کیا جا سکے۔ ہفتے کے روز 525 اہلکار ریسکیو آپریشن میں مصروف رہے۔

وزیر نے بتایا کہ اگرچہ کمپریسڈ ایئر سسٹم  کام کر رہا ہے، لیکن حادثے کے دوران گرنے والیکنویئر بیلٹ اب بڑی حد تک بحال کر دی گئی ہے، تاہم آخری 50-100 میٹر کا حصہ ابھی بھی غیر فعال ہے۔ مشکل حالات کے باوجود، حکومت اس مشن کو مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور مالی رکاوٹیں حائل نہیں ہونے دی جائیں گی۔ انہوں نے روبوٹک ریسکیو سسٹم کے لیے فوری طور پر 4 کروڑ روپے کی منظوری دی اور افسران کو ہدایت دی کہ ان کا فوری استعمال شروع کیا جائے۔

اُتم کمار ریڈی نے ریسکیو میں شامل تمام افسران، ماہرین اور کارکنوں کی انتھک محنت کو سراہا اور مزدوروں کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ انہیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

وزیر نے مزید کہا کہ وہ اگلے دو سے تین دن میں دوبارہ جائے حادثہ کا دورہ کریں گے تاکہ روبوٹک ریسکیو آپریشن کی پیش رفت کا جائزہ لے سکیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب تک تمام مزدوروں کو بازیاب نہیں کیا جاتا، ریسکیو آپریشن جاری رہے گا اور اس میں روبوٹک ٹیکنالوجی کلیدی کردار ادا کرے گی۔

Exit mobile version