حیدرآباد: بی جے پی رکن پارلیمان راگھونندن راؤ نے مرکزی وزارتِ دفاع سے اپیل کی ہے کہ آندھرا پردیش کے Sainik Schools میں تلنگانہ کے طلبہ کے لیے مختص 67 فیصد مقامی کوٹہ رواں تعلیمی سال میں برقرار رکھا جائے۔ پیر کو جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے وزارتِ دفاع کے اُن حالیہ احکامات پر تشویش کا اظہار کیا جن کے تحت مبینہ طور پر تلنگانہ کے طلبہ کو اس کوٹے سے خارج کر دیا گیا ہے۔
راگھونندن راؤ کے مطابق، اس سال آندھرا پردیش کے مختلف Sainik Schools میں داخلے کے لیے تلنگانہ سے 25 ہزار سے 30 ہزار طلبہ نے امتحان میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک دہائی سے رائج اس مقامی کوٹے سے تلنگانہ طلبہ کو فائدہ ہوتا رہا ہے، مگر حالیہ احکامات کی وجہ سے وہ اس سے محروم ہو جائیں گے۔
بی جے پی ایم پی نے بتایا کہ انہوں نے اس مسئلہ پر وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ سے براہ راست گفتگو کی ہے اور فوری جائزے کی درخواست کی ہے۔ ان کے مطابق، وزیر دفاع نے مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ راگھونندن راؤ نے یہ بھی کہا کہ وہ منگل کی شام دہلی میں وزیر سے بالمشافہ ملاقات کریں گے، جس میں متاثرہ طلبہ کے والدین بھی شریک ہوں گے۔
راگھونندن راؤ نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ تلنگانہ میں کم از کم تین نئے Sainik Schools قائم کیے جائیں تاکہ طویل مدتی تعلیمی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایسے ادارے قائم نہیں ہو جاتے، اُس وقت تک تلنگانہ کے ان طلبہ کو جو اس سال کے داخلہ امتحان میں شریک ہوئے ہیں، موجودہ کوٹے سے فائدہ حاصل کرتے رہنا چاہیے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اپیل پر جلد مثبت فیصلہ لیا جائے گا اور تلنگانہ کے طلبہ کے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے گا۔