Sardar Death Probe

حیدرآباد: بی آر ایس قائدین نے پارٹی کارکن سردار کی موت[en]Sardar Death Probe[/en] کے معاملے میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے شہر کے پولیس کمشنر سی وی آنند کو ایک تفصیلی عرضداشت پیش کی۔ انہوں نے سردار کی موت کو خودکشی نہیں بلکہ کانگریس قائدین کی جانب سے منصوبہ بند سیاسی قتل قرار دیا۔

بی آر ایس قائدین کا الزام ہے کہ سردار کو کانگریس میں شامل نہ ہونے پر نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس کے مقامی کارکنان نے سردار ، کرشنا موہن، اور فیاض سمیت دیگر پارٹی کارکنوں کو جھوٹے الزامات اور دباؤ کے ذریعے ہراساں کیا۔

عرضداشت میں کہا گیا کہ سردار کی میڈیکل شاپ پر دوائیوں کی میعاد ختم ہونے کی بنیاد پر ڈرگ کنٹرول حکام نے چھاپہ مارا، جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔ بی آر ایس نے اس کارروائی کو جوبلی ہلز حلقہ میں پارٹی کو کمزور کرنے کی منظم سازش قرار دیا۔

شکایت میں مزید الزام عائد کیا گیا کہ رحمت نگر ڈویژن میں سندھیا کنونشن سنٹر کے شری دھر راؤ نامی شخص نے ایک ویڈیو میں مرحوم ماگنٹی گوپی ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے دیگر افراد کو بھی موت کی دھمکیاں دی تھیں، لیکن بورہ بنڈہ پولیس نے نہ تو ان دھمکیوں پر کوئی کارروائی کی اور نہ ہی فوجداری مقدمہ درج کیا۔

بی آر ایس کے ایم ایل سی داسوجو سرون نے کہا کہ پولیس کمشنر نے شکایت کا سنجیدگی سے نوٹ لیا ہے اور قانونی کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ شکایت پیش کرنے والوں میں ایم ایل ایز کالے یادیاہ، متھا گوپال، ایم ایل سی پوچارم سرینواس ریڈی، اور بی آر ایس وی کے قائد گلو سرینواس یادو شامل تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *