کے ٹی آر قرضوں پر بات کر رہے ہیں؟ یہ سب سے بڑا مذاق ہے: وزیر سیتکّا

سیتکّا کا کے ٹی آر پر ردعمل

حیدرآباد: وزیرپنچایت راج سیتکّا نے بی آر ایس لیڈر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) کے بیانات پر سخت جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس ان کی ذہنی کیفیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے مالی معاملات پر کے ٹی آر کے تبصروں کو “بڑا مذاق” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت نے ریاست کو مالی بوجھ میں دھکیل دیا تھا۔

سیتکّا نے الزام عائد کیا کہ کے ٹی آر نے دس سال تک دیگر ریاستوں کے بوجھ اٹھائے، جبکہ ان کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے ایسے مالی معاہدے کیے جو آخرکار تلنگانہ کی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے دور میں جن لوگوں کو فائدہ پہنچایا گیا تھا، آج وہ خود مشکلات کا شکار ہیں۔

تلنگانہ بجٹ کے دفاع میں، سیتکّا نے کہا کہ یہ مکمل طور پر حقیقت پسندانہ ہے اور اس میں خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کی ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے ان طبقات کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے بجٹ میں خصوصی توجہ دی ہے۔

یہ بیان کے ٹی آر کی اس تنقید کے بعد آیا جس میں انہوں نے ریاستی بجٹ کو غیر حقیقی اور گمراہ کن قرار دیا تھا۔ اس سیاسی کشمکش کے ساتھ، تلنگانہ میں معاشی پالیسیوں اور طرز حکمرانی پر جاری بحث مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔

Exit mobile version