حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کے مشیر برائے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی امور، محمد علی شبیر نے گورنر جیشنو دیو ورما کے تلنگانہ اسمبلی میں خطاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سماجی انصاف اور فلاحی ترقی کے لیے ایک جامع روڈ میپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پسماندہ طبقات کو تعلیم، روزگار، صحت، اور مالی امداد فراہم کرنے کو ترجیح دی ہے، جو کہ حقیقی تبدیلی کی علامت ہے۔
سماجی انصاف کے لیے اہم اقدامات
شبیر علی نے 42 فیصد بی سی ریزرویشن کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ اقدام پسماندہ طبقات کو تعلیم اور ملازمتوں میں بہتر مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے جسٹس شمیم اختر کمیشن کی سفارشات کے مطابق ایس سی کی ذیلی درجہ بندی کے بل کی بھی حمایت کی، جس سے دلت برادری میں ریزرویشن کے فوائد زیادہ منصفانہ انداز میں تقسیم ہوں گے۔
انہوں نے حکومت کے سماجی و معاشی سروے کی بھی تعریف کی، جس سے حقیقی ڈیٹا کی بنیاد پر فلاحی اسکیموں کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ ان کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت مفروضوں کے بجائے حقیقی اعداد و شمار کی بنیاد پر پالیسی تشکیل دے رہی ہے۔
فلاحی اسکیمیں اور مستقبل کے منصوبے
انہوں نے اندرا مہیلا شکتی مشن کو غریب خواتین کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا، جس کے تحت ایک کروڑ خواتین کو کاروباری مواقع دیے جائیں گے اور 1 لاکھ کروڑ روپے کا مالیاتی پیکیج مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گروہا جیوتی اسکیم کے تحت 50 لاکھ کم آمدنی والے خاندانوں کو مفت بجلی فراہم کی ہے اور ایل پی جی سبسڈی سے 43 لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچایا ہے۔
تعلیم کے شعبے میں، حکومت نے انٹیگریٹڈ ریزیڈینشل اسکولز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور سرکاری ہاسٹلز میں طلبہ کے کھانے اور بنیادی اخراجات کے لیے مالی مدد میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی نوجوانوں کو جدید ہنر سکھانے کے لیے قائم کی گئی ہے، جبکہ راجیو گاندھی سیولس ابھیہ ہستم اسکیم کے تحت پسماندہ طلبہ کو سول سروسز کی تیاری کے لیے 1 لاکھ روپے مالی امداد دی جا رہی ہے۔
شبیر علی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ سوشیل جسٹس ڈے منانے جا رہی ہے، تاکہ سماجی مساوات کے عزم کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اقلیتی برادریوں کے لیے رہائشی، تعلیمی، اور کاروباری ترقی کے مواقع میں توسیع کرے گی اور ایک مربوط روزگار مہم کے ذریعے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی نوجوانوں کو سرکاری و نجی شعبے میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کا جامع حکمرانی ماڈل پورے ملک میں ایک مثال بن چکا ہے، جہاں ہر طبقے کو ریاست کی ترقی میں شامل کیا جا رہا ہے۔
“چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی قیادت میں حکومت سماجی انصاف کو ایک نظریے سے حقیقت میں تبدیل کر رہی ہے۔ گورنر کے خطاب نے اس عزم کو مزید تقویت دی ہے کہ تلنگانہ میں ترقی سب کے لیے ہے، نہ کہ چند مخصوص طبقوں کے لیے،” انہوں نے کہا۔