ایس ایل بی سی سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے بچاؤ کے لیے 11 قومی اور ریاستی ایجنسیاں متحرک ہیں۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے حکومت کی سنجیدگی کا اعادہ کیا اور اپوزیشن پر سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
حیدرآباد: سری سیلم لفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) سرنگ حادثہ میں پھنسے مزدوروں کے ریسکیو کے لیے 11 قومی اور ریاستی ایجنسیاں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ وزیر آبپاشی اور سول سپلائیز کپٹن این اتم کمار ریڈی نے کہا کہ حکومت تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مزدوروں کو محفوظ نکالنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوج، بحریہ، مارکوس کمانڈوز، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، سنگارینی، جی ایس آئی، این جی آر آئی، اور ایل اینڈ ٹی سمیت ماہر ٹیمیں اس آپریشن میں شریک ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرامارکا، وزراء جوپلی کرشنا راؤ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور مقامی ایم ایل اے ڈاکٹر چکوڈو وامشی کرشنا نے جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا اور ماہرین کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ فوجی ماہرین اور دیگر ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ سرنگ میں پانی بھرنے، ملبے کے دباؤ، اور راستے کی رکاوٹوں کی وجہ سے مزدوروں تک پہنچنا مشکل ہو رہا ہے۔ پانی نکالنے کے لیے ہائی پاور پمپس استعمال کیے جا رہے ہیں، جب کہ کھدائی کے مختلف متبادل طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو میں درپیش چیلنجز اور حکومتی ردعمل
وزیر اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ بی ایس ایف جنرل ہرپال سنگھ سے ٹیلی فونک بات چیت کے بعد ان کی تکنیکی مہارت حاصل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک انتہائی پیچیدہ صورتحال ہے، جس کی ملک میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہم ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں اور ملک بھر کے ماہرین کو اس مشن میں شامل کر رہے ہیں۔”
انہوں نے اپوزیشن پر سانحے کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا، “یہ ایک قدرتی آفت ہے، لیکن مخالفین حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماضی میں جب کالیشورم یا سری سیلم پاور پلانٹ حادثات ہوئے، تب ایسی سیاست نہیں کی گئی۔ اب جب حکومت انسانی جانیں بچانے کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے، اپوزیشن کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔”
انہوں نے کہا کہ ایس ایل بی سی پراجیکٹ ریاست کے لیے انتہائی اہم ہے اور سابقہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے یہ تاخیر کا شکار رہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت مزدوروں کو بچانے کے ساتھ ساتھ اس پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے بھی سنجیدہ ہے، تاکہ نلگنڈہ ضلع میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت مزدوروں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے ہر ممکن طریقہ اختیار کر رہی ہے۔ “ہم کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے۔ ہر وسیلہ، ہر ماہر، اور ہر جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جا رہی ہے۔ ہمارا واحد مقصد مزدوروں کی حفاظت اور ان کی بحفاظت واپسی ہے۔”