حیدرآباد: سری سیلم لیفٹ بینک کینال (ایس ایل بی سی) پراجیکٹ کی لیفٹ بینک سرنگ میں SLBC tunnel rescue آپریشن پوری شدت سے جاری ہے۔ 54 دنوں سے لاپتہ چھ مزدوروں کی لاشوں کی تلاش کے لیے کارروائی مسلسل کی جا رہی ہے، اور اس وقت توجہ سرنگ کے آخری 50 میٹر طویل اور 3 میٹر بلند حصے کی صفائی پر مرکوز ہے۔
ملبہ، چٹانیں اور کیچڑ تیزی سے ہٹائی جا رہی ہیں تاکہ بازیابی کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔
بدھ کے روز ناگرکرنول ضلع کی اچم پیٹ حلقے کے امرآباد منڈل کے دومالا پنٹہ گاؤں میں ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں SLBC tunnel rescue کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس اجلاس میں سنگارینی مائنز ریسکیو، ریاستی آفات سے نمٹنے والی فورس (ایس ڈی آر ایف)، ساؤتھ سنٹرل ریلوے، اور جے پی کمپنی کے افسران شریک ہوئے۔ سینئر پروجیکٹ انجینئر سنجے کمار سنگھ، ہائیڈرا آپریٹرز، سینئر عہدیداران، اور سرنگ کے خصوصی افسر شیوا شنکر لوٹیٹی بھی موجود تھے۔
اجلاس کے بعد عہدیداروں نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ٹیمیں مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ SLBC tunnel rescue آپریشن جدید مشینری کے ذریعے، سرنگ کی تعمیر میں ماہرین کی رہنمائی میں انجام دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کے روز سے ہی ریسکیو کی کوششیں مسلسل جاری ہیں تاکہ سرنگ میں پھنسے افراد تک پہنچا جا سکے۔ باقی ماندہ 50 میٹر حصے کی بھرپور صفائی کی جا رہی ہے۔
سرنگ کے اندر بڑے پتھروں کو نکالنے کے لیے ایکسکاویٹرز اور بو بکیٹس استعمال کیے جا رہے ہیں۔ نکالی گئی مٹی کو کنویئر بیلٹس کے ذریعے باہر منتقل کیا جا رہا ہے، جب کہ ٹنل بورنگ مشین (ٹی بی ایم) کے کٹے ہوئے حصے لوکو ٹرین کے ذریعے نکالے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی مسلسل پانی نکالنے (ڈی واٹرنگ) کا عمل بھی جاری ہے۔
سرنگ کے خصوصی افسر شیوا شنکر لوٹیٹی نے بتایا کہ SLBC tunnel rescue آپریشن ریاستی حکومت کی ہدایات کے مطابق انجام دیا جا رہا ہے، اور اندرونی کارروائیوں سے متعلق باقاعدہ رپورٹس اعلیٰ حکام کو پیش کی جا رہی ہیں۔