حیدرآباد: ایس ایل بی سی (سری سیلم لیفٹ بینک کینال) سرنگ میں ریسکیو آپریشنز 23ویں دن میں داخل ہو چکے ہیں۔ 22 فروری کو سرنگ کے منہدم ہونے سے آٹھ مزدور پھنس گئے تھے۔ ایک لاش برآمد کی جا چکی ہے، جبکہ سات مزدوروں کی تلاش جاری ہے۔
پھنسے ہوئے مزدوروں کی تلاش کے لیے جاری کوششیں
ریسکیو ٹیمیں، جن میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور سنگارینی کالیریز کے اہلکار شامل ہیں، لاپتہ مزدوروں کی تلاش میں انتھک محنت کر رہی ہیں۔ جدید آلات اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، ملبے سے بھرے سرنگ میں پیش رفت کی جا رہی ہے۔
پیش رفت میں رکاوٹیں
ریسکیو آپریشنز کو سرنگ کے اندر جمع ہونے والے گارے، کیچڑ اور پتھروں کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈی ون علاقے میں تقریباً 9 میٹر ملبہ جمع ہو چکا ہے، جسے ویکیوم ٹینکرز کے ذریعے ہٹایا جا رہا ہے۔ مزید برآں، سنگارینی کے ‘ریٹ ہول’ مائنرز مشتبہ علاقوں میں کھدائی کر رہے ہیں، اور سرنگ کے آخری 40 میٹر میں روبوٹس کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
خاندانوں کی بے چینی
پھنسے ہوئے مزدوروں کے خاندان سرنگ کے مقام پر اپنے پیاروں کی لاشوں کی برآمدگی کے منتظر ہیں۔ ریسکیو آپریشنز کی طویل مدت نے انہیں غیر یقینی کی حالت میں چھوڑ دیا ہے، اور وہ اپنے خاندان کے افراد کی خبر کے منتظر ہیں۔