
حیدرآباد: ایل بی نگر زون کی اسپیشل آپریشنز ٹیم (SOT) نے حیات نگر کے جنگلاتی عہدیداروں کے اشتراک سے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو [en]Smuggling Elephant Tusks[/en] کے الزام میں گرفتار کر لیا، جو غیر قانونی طور پر ہاتھی کے دانت اپنے قبضے میں رکھے ہوئے تھا اور فروخت کی کوشش کر رہا تھا۔
ملزم کی شناخت ریکل کنٹہ پرساد (عمر 32 سال) کے طور پر ہوئی ہے، جو آندھرا پردیش کے انامیہ ضلع کے رایاچوٹی کا رہائشی اور پیشے سے ڈرائیور ہے۔ اس کے قبضے سے 5.62 کلو وزنی دو ہاتھی کے دانت اور ایک موبائل فون برآمد ہوا۔ بین الاقوامی بلیک مارکیٹ میں ان دانتوں کی مالیت تقریباً 3 کروڑ روپئے بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق، پرساد اس سے قبل فروری 2025 میں ریڈ سینڈرز اسمگلنگ کیس میں گرفتار ہو چکا ہے، اور تروپتی سب جیل میں اس کی ملاقات لوکیشور ریڈی نامی شخص سے ہوئی، جو اس کیس میں مفرور شریکِ جرم ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد دونوں نے ہاتھی کے دانت اسمگل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
لوکیشور ریڈی نے یہ دانت شیشاچلم کے جنگلات میں رہنے والے ینادولا قبائل سے حاصل کیے اور دونوں نجی بس کے ذریعے حیدرآباد پہنچے۔ خفیہ اطلاع پر پولیس نے پرساد کو ایل بی نگر میں گرفتار کر لیا، جب کہ ریڈی فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
پولیس ریڈی کی تلاش میں مصروف ہے اور پرساد کے سابقہ مجرمانہ ریکارڈ کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ عہدیداروں نے اس کارروائی کو نایاب جنگلی حیات کے تحفظ کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
یہ کارروائی رچہ کونڈہ پولیس کمشنر جی سدھیر بابو (آئی پی ایس) کی نگرانی اور ایڈیشنل ڈی سی پی محمد شاکر حسین و فاریسٹ رینج آفیسر سائی پرکاش کی رہنمائی میں انجام دی گئی۔