
حیدرآباد: زہریلی تاڈی [en]Spurious Toddy[/en] سے ہونے والی اموات اور اسپتال میں داخل ہونے کے واقعات کے بعد، تلنگانہ ایکسائز محکمہ نے کوکٹ پلی علاقے میں کئی تاڈی دکانوں کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔ نارائن گوڑہ فارینسک لیب کی رپورٹ میں تاڈی کے سیمپلز میں “الپرازولم” جیسی طاقتور نشہ آور دوا کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
گزشتہ تین دنوں میں پانچ افراد کی اموات اور کئی دیگر کے بیمار ہونے کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔ خصوصی ایکسائز ٹیموں نے حیدر نگر، ایچ ایم ٹی کالونی، سردار پٹیل نگر، اور بھاگیہ نگر میں تاڈی دکانوں پر چھاپے مارے۔
رپورٹس کے مطابق، حیدرنگر، ایچ ایم ٹی کالونی، اور سردار پٹیل نگر سے حاصل شدہ تاڈی کے سیمپلز میں الپرازولم کے آثار پائے گئے، جب کہ بھاگیہ نگر کا بیچ محفوظ پایا گیا۔ لیب رپورٹ کے بعد ایکسائز حکام نے فوری طور پر حیدرن نگر، ایچ ایم ٹی ہلز، شمشی گوڑہ، اور سردار پٹیل نگر میں موجود دکانوں کے لائسنس منسوخ کر دیے، جو زہریلی تاڈی کی فراہمی سے منسلک تھیں۔
اس کیس میں روی تیجا گوڑ (29)، کونا سائی تیجا گوڑ (31)، چٹو کنڈی ناگیش گوڑ (51)، اور بٹّی سرینواس گوڑ (39) کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
بالانگر ایکسائز پولیس نے لائسنس کی منسوخی کی تصدیق کی ہے اور مزید قانونی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تاڈی میں جان بوجھ کر نشہ آور دوا ملائی گئی تاکہ اس کی تاثیر کو بڑھایا جا سکے، جس کے نتیجے میں معصوم صارفین کی جانیں ضائع ہو گئیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف مجاز دکانوں سے محفوظ مشروبات خریدیں، اور کسی بھی مشتبہ مشروب کی فوری اطلاع ایکسائز محکمہ کو دیں۔