حیدرآباد: تلنگانہ کے 12ویں Telangana Formation Day کے موقع پر کریم نگر میں وزیر دُدّیلا سریدھر بابو نے ایک پُرجوش خطاب میں ریاست کے سفر پر روشنی ڈالی اور حکومت کے مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بیان کیں۔
وزیر موصوف نے ریاست کے عوام، آزادی کے متوالوں، اور سرکاری افسران کو یومِ تاسیس کی مبارکباد دیتے ہوئے تحریکِ تلنگانہ کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ان قربانیوں کی بنیاد پر آج ترقی کی علامت بن چکا ہے، اور اُن خاندانوں و کارکنان کا خصوصی ذکر کیا جنہوں نے ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کی۔
سریدھر بابو نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریاست کو ’تلنگانہ رائزنگ – 2047‘ ویژن کی سمت لے جایا جا رہا ہے، جس کا خاکہ حالیہ نیتی آیوگ اجلاس میں پیش کیا گیا۔ اس ویژن کی بنیاد چار ستونوں پر رکھی گئی ہے: غریبوں کی فلاح، ہمہ گیر پالیسی سازی، عالمی معیار کا انفرااسٹرکچر، اور شفاف حکمرانی۔
نمایاں کامیابیاں:
خواتین کی بااختیاری: مہالکشمی مشن کے تحت ایک کروڑ خواتین کو مفت آر ٹی سی سفر، سبسڈی شدہ گیس سلنڈر، مفت بجلی، رہائشی معاونت اور کاروباری مواقع دیے جا رہے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ جہاں عورتیں خوشحال ہوں، وہ گھر خود بخود خوشحال ہو جاتا ہے۔
کسانوں کی بہبود: آٹھ ماہ میں 25.35 لاکھ کسانوں کے لیے 20,617 کروڑ روپئے کے قرضے معاف کیے گئے۔ ریتو بھروسہ اسکیم کے تحت فی ایکڑ 12,000 روپئے امداد دی گئی۔ ریکارڈ دھان کی خریداری، بروقت ادائیگیاں اور بارش سے متاثرہ فصلوں کے لیے فی ایکڑ 10,000 روپئے معاوضہ دیا گیا۔
سماجی انصاف: تلنگانہ ایس سی درجہ بندی اور ذات پر مبنی مردم شماری پر عمل درآمد میں ملک کی رہنمائی کر رہا ہے۔ بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد تحفظات کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
تعلیم و نوجوان: 60,000 سرکاری ملازمتیں دی جا چکی ہیں، جبکہ نجی سرمایہ کاری سے مزید ایک لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔ 25 ایکڑ پر مشتمل ماڈل اسکولز کی تعمیر جاری ہے، جن میں سے 58 منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی نوجوانوں کو کوچنگ و سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
رہائش: اندرمّاں ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 4.5 لاکھ مکانات کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس میں براہ راست مالی امداد شفافیت کو یقینی بناتی ہے۔
بین الاقوامی شناخت: امریکہ، جنوبی کوریا، سنگاپور اور جاپان سے سرمایہ کاری آ رہی ہے، جبکہ حیدرآباد میں عالمی سطح کے ایونٹس جیسے اے آئی سمٹ اور مس ورلڈ پیجینٹ منعقد ہو چکے ہیں۔
کریم نگر کی ترقی پر خصوصی توجہ:
کریم نگر میں خود امدادی گروپس کو 785.66 کروڑ روپئے دیے گئے، 6.72 لاکھ کوئنٹل دھان خریدا گیا، اور 221 اساتذہ کا تقرر کیا گیا۔ مہالکشمی مفت سفر اسکیم سے خواتین کو 158.58 کروڑ روپئے کی بچت ہوئی۔ سبسڈی والے گیس سلنڈرز، نوکریوں کی تخلیق، اور راشن کارڈز کی فراہمی جیسے اقدامات نے مقامی سطح پر حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں سریدھر بابو نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی، عوامی نمائندوں، سرکاری افسران، این جی اوز، میڈیا، اور شہریوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم سب مل کر اشتراکی ترقی اور خوشحالی کا نیا باب رقم کر رہے ہیں، اور یہ سفر اسی جذبے سے جاری رہے گا۔