سری سیلم لفٹ بینک کنال کی سرنگ میں پھنسے 8 افراد کو نکالنے کے لیے جیولوجیکل ماہرین اور فوجی ٹیمیں کوششیں کر رہی ہیں، ریسکیو آپریشن میں اب تک کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
حیدرآباد: سری سیلم لفٹ بینک کنال کی سرنگ میں پھنسے 8 افراد کو بچانے کے لیے حکومت نے جیولوجیکل سروے آف انڈیا
(GSI)، نیشنل جیوگرافیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (NGRI) اور ایل اینڈ ٹی کے آسٹریلیائی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ ان ماہرین کو سرنگوں میں ریسکیو آپریشن کا وسیع تجربہ حاصل ہے، جس سے بچاؤ کے کام میں مزید بہتری کی امید ہے۔
ناگرکرنول ضلع کلکٹر بی سنتوش نے منگل کے روز بتایا کہ کسی بھی قدم کو آگے بڑھانے سے پہلے سرنگ کے استحکام کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پانی نکالنے کا عمل جاری ہے، لیکن اب تک ریسکیو ٹیمیں سرنگ کے آخری 40 سے 50 میٹر تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ اس مرحلے پر ماہرین کی رہنمائی لی جا رہی ہے تاکہ امدادی کام مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔
مٹی اور ملبہ ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ
ریسکیو ٹیموں کے مطابق، آخری 50 میٹر کا فاصلہ سب سے مشکل ثابت ہو رہا ہے کیونکہ وہاں مٹی، لوہے کی سلاخیں اور سیمنٹ کے بھاری بلاکس موجود ہیں، جو راستہ روک رہے ہیں۔ اس مقام پر ہی 8 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
فوج، بحریہ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) اور دیگر ایجنسیوں کی مسلسل کوششوں کے باوجود ریسکیو آپریشن میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ ٹیمیں جزوی طور پر منہدم سرنگ میں محفوظ طریقے سے داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن راستے میں موجود رکاوٹیں ریسکیو کے عمل کو مشکل بنا رہی ہیں۔
حکومت کی مسلسل نگرانی
ریسکیو آپریشن کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ماہرین کی ٹیمیں امدادی کام کو مزید تیز کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہیں۔ تاہم، متاثرہ افراد تک جلد از جلد پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔