Read in English  
       
ST fund misuse
Spread the love

حیدرآباد: پنچایت راج اور قبائلی بہبود کی وزیر سیتکّا نے سابق بی آر ایس حکومت پر شدید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ST fund misuse کے تحت قبائلی سب پلان کے فنڈز کا غلط استعمال کیا، اور یہ عزم ظاہر کیا کہ موجودہ حکومت ہر روپیہ مستحق قبائلی افراد تک پہنچائے گی۔

یہ بیان انہوں نے مانصاحب ٹینک کے دامودر سنجیویا ویلفیئر بھون میں منعقدہ ساتویں قبائلی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں دیا۔ سیتکّا نے کہا کہ کانگریس حکومت پچھلے ایک عشرے کی “غلطیوں اور لاپرواہیوں” کو درست کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے قبائلی علاقوں کے لیے مختص فنڈز کو دوسرے مقاصد کے لیے منتقل کیا، جس کے نتیجے میں دور دراز قبائلی بستیوں میں بنیادی سہولتیں میسر نہ ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی قبائلی علاقوں میں سڑکیں اور پل نہ ہونے کے باعث حاملہ خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر نے واضح انداز میں کہا کہ ST سب پلان کے تحت مختص فنڈز کا ایک پیسہ بھی کسی اور مد میں استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ایسا ہوا تو قبائلی ایجینسی علاقے ہمیشہ کے لیے پسماندگی میں رہ جائیں گے۔

سیتکّا نے قبائلی علاقوں میں رہائشی بحران کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ بڑی تعداد میں ایس ٹی خاندان آج بھی اپنے گھروں سے محروم ہیں۔ حکومت ان علاقوں میں مکانات کی تعمیر کے لیے بجٹ میں اضافہ کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اندرامّا ہاؤزنگ اسکیم کے تحت ST افراد کے لیے زمین کی ملکیت کی شرط میں نرمی کی دیرینہ مانگ کو وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے نوٹس میں لایا گیا ہے اور اس پر جلد کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں فلاح و بہبود کے وزیر اڈلوری لکشمن کمار، ڈپٹی اسپیکر رام چندر نائیک، رکن پارلیمنٹ گوڈم ناگیش، قبائلی ایم ایل ایز و ایم ایل سیز، ٹرائیکور چیئرمین بیلیا نائیک، اسپیشل چیف سکریٹری وکاس راج، قبائلی بہبود سکریٹری شرتھ اور دیگر سینئر عہدیدار شریک ہوئے۔