
حیدرآباد: چیرلا پلی جھیل میں ممنوعہ [en]Sucker Mouth Fish[/en] کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد نے مقامی ماہی گیروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، جو اس مچھلی کو اپنی روزی روٹی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ یہ مچھلیاں مقامی اقسام اور ان کے انڈوں کو کھا جاتی ہیں، جس سے قدرتی مچھلیوں کا ذخیرہ تباہ ہو رہا ہے اور ان کی سرمایہ کاری ضائع ہو رہی ہے۔
مقامی افراد نے ان مچھلیوں کو ان کے سیاہ دھاریوں والے جسم اور تیز پنکھوں کی بنا پر “شیطانی مچھلی” کا نام دیا ہے۔ یہی اصطلاح حالیہ دنوں میں سوریا پیٹ، پالمورو اور کھمم کی جھیلوں میں سامنے آنے والی آفات کے سلسلے میں بھی استعمال کی گئی ہے۔
محکمہ ماہی گیری کے حکام کے مطابق یہ مچھلیاں دو سال قبل کولیرُو جھیل سے بہہ کر چیرلا پلی جھیل میں داخل ہوئیں اور اب بے قابو ہو چکی ہیں۔
ماہی گیروں کی یونین “ماسیگار ٹاؤن انڈسٹریل سنگھم” نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے نقصانات کی پابجائی کرے اور اس ممنوعہ نسل کے خاتمہ کے لیے فوری اقدامات کرے۔