حیدرآباد: تلنگانہ Mahila Congress کی صدر موگلی سنیتا راؤ نے منگل کو گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کی جانب سے جاری کردہ تادیبی نوٹس پر کھل کر بات کی اور اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کانگریس پارٹی سے اپنی وفاداری کا اعادہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس تادیبی مراسلہ کا تحریری جواب دے دیا ہے اور ریاستی انچارج مینکشی نٹراجن، تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بومّا مہیش کمار گوڑ سمیت کئی سینئر لیڈران سے ذاتی طور پر بات چیت کی ہے۔ سنیتا راؤ نے حالیہ دہلی دورے کے دوران آل انڈیا مہلا کانگریس کی صدر الکا لامبا سے بھی ملاقات کی تاکہ اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
گاندھی بھون میں پیش آئے واقعات کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے سنیتا راؤ نے کہا کہ اگر ان یا ان کی ٹیم کی جانب سے کوئی دانستہ یا غیر دانستہ غلطی ہوئی ہے تو وہ اس کی مکمل ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی، ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ اور پارٹی ہائی کمان سے معافی کی اپیل کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ کانگریس کی وفادار کارکن رہیں گی۔
میڈیا میں ان کے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے سنیتا راؤ نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ کانگریس نہیں چھوڑ رہیں۔ انہوں نے پُرزور انداز میں کہا کہ میں پارٹی میں ہی رہوں گی اور قیادت کے فیصلوں پر عمل پیرا ہوں گی۔
مستقبل کی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے سنیتا راؤ نے ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ کی جانب سے Mahila Congress کو مزید مضبوط بنانے اور درج فہرست ذاتوں، قبائل، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو انصاف اور نمائندگی فراہم کرنے کے وعدے کا خیرمقدم کیا۔
مزید برآں، Mahila Congress کی جانب سے ایک منظم قیادت تربیتی پروگرام کا بھی اعلان کیا گیا ہے، جو ہر منگل 3 جنوری سے دہلی کے پارٹی ہیڈکوارٹر اندرا بھون میں منعقد ہوگا۔ اس پروگرام میں ہر ہفتہ پانچ اضلاع کے صدور حصہ لیں گے۔