
حیدرآباد: تلنگانہ کے سوریہ پیٹ میں پیش آئے ہائی پروفائل Suryapet Jewellery Heist کیس میں پولیس نے اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک گینگ کو مرکزی ملزم قرار دیا ہے۔ واردات کی تحقیقات کے لیے پانچ خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں سے دو ٹیمیں یوپی روانہ ہو چکی ہیں۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے نرملا ماتا چرچ کے قریب ایک بوسیدہ مکان میں دو کمرے کرایہ پر حاصل کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ فاسٹ فوڈ کاروبار شروع کریں گے۔ انہوں نے پچھلے دو ماہ کے دوران علاقہ کا تفصیلی سروے کیا اور قریبی دکانوں کے سیکورٹی گارڈز سے میل جول بڑھایا۔
واردات کی رات انہوں نے زیور کی دکان کے قریب واقع کرانہ اسٹور سے پانی کی بوتلیں اور گٹکا خریدا۔ مقامی نوجوانوں کی مدد سے انہوں نے کرایہ پر مکان حاصل کیا، جن میں سے ایک نوجوان کو پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد مشتبہ افراد کی شناخت میں مدد کے لیے استعمال کیا۔
سوریہ پیٹ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ آر نرسمہا کے مطابق چوروں نے پرانی دکان کی باتھ روم کی دیوار توڑ کر والٹ تک رسائی حاصل کی، حالانکہ یہ دکان چھ منزلہ عمارت میں واقع ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ واردات اندرونی معلومات کے ساتھ کی گئی تھی۔
جیولرز نے حال ہی میں اپنا اسٹاک ایک نئی دکان میں منتقل کیا تھا جو آئندہ ہفتے کھلنے والی تھی، لیکن پرانی دکان میں کچھ سونا ایک عارضی لاکر میں رکھا گیا تھا، جو چوروں کا ہدف بنا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور مقامی معلومات کی بنیاد پر تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں، اور جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔