Annapurna Canteen

حیدرآباد: بی آر ایس کے رکن اسمبلی تلسانی سرینواس یادو نے ہفتہ کے روز خبردار کیا کہ اگر اناپورنا کنٹینز [en]Annapurna Canteen[/en] کا نام تبدیل کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا، خاص طور پر اس صورت میں اگر یہ تبدیلی جی ایچ ایم سی کونسل کی منظوری کے بغیر کی گئی۔

صنعت نگر کے رکن اسمبلی تلسانی نے جی ایچ ایم سی ہیڈکوارٹر کے باہر بی آر ایس کارپوریٹرس کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ وہ کے سی آر حکومت کے شروع کردہ عوامی فلاحی پروگراموں کو ختم کرکے اپنا نام چمکانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انا پورنا اسکیم شہری غریبوں اور یومیہ مزدوروں کو سستی غذا فراہم کرنے کے مقصد سے شروع کی گئی تھی۔ “اگر آپ کو نام بدلنا ہے تو کونسل میں لائیں اور اکثریت سے فیصلہ کروائیں، سکریٹریٹ سے زبردستی نہ کریں،” تلسانی نے کہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اناپورنا صرف ایک اسکیم کا نام نہیں بلکہ ایک دیوی کا نام ہے، جو وقار اور روحانیت کی علامت ہے۔ “آپ عوام کے جذبات سے کیوں کھیل رہے ہیں؟”

تلسانی نے یاد دلایا کہ بی آر ایس حکومت نے اقتدار میں رہتے ہوئے ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی آروگیہ شری جیسی اسکیمات کو بغیر نام بدلے جاری رکھا۔ “ہم نے سابقہ حکومتوں کا احترام کیا،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “کانگریس نے انتخابات میں چھ ضمانتیں دی تھیں، انہی کے نام پر نئی اسکیمات شروع کریں، مگر اناپورنا کنٹین پر اپنی مہر نہ لگائیں۔”

تلسانی نے پی جے آر فلائی اوور کے افتتاح پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ “آج ربن کاٹ رہے ہیں، مگر پل کس نے بنایا؟ دوسروں کے کام پر اپنا رنگ چڑھانا ان کی عادت ہے۔”

آخر میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت اناپورنا کنٹینز کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کرے گی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *