Read in English  
       
Tapping Case
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری فون ٹیپنگ کیس کی تفتیش کے دوران خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) نے منگل کو سابق اسپیشل انٹلیجنس بیورو (SIB) چیف سیکیورٹی اور ویجیلنس افسر پربھاکر راؤ سے ایک موبائل فون ضبط کیا، جسے مرکزی ملزم کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ Tapping Case میں یہ پیش رفت تفتیش کے اہم مرحلے کی نمائندگی کرتی ہے۔

پر بھاکر راؤ منگل کی صبح جوبلی ہلز میں واقع ایس آئی ٹی دفتر پہنچے، جہاں انہوں نے ان میں سے ایک موبائل فون حوالے کیا جسے وہ استعمال کرتے تھے۔ تحقیقات کے دوران یہ سامنے آیا تھا کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات کے دوران انہوں نے تین مختلف فونز استعمال کیے، اور ایس آئی ٹی کی جانب سے بارہا ان سے تمام ڈیوائسز جمع کروانے کو کہا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر وہ حال ہی میں امریکہ سے واپس لوٹے اور اپنی پہلی پیشی کے دوران بھی فونز سے متعلق سوالات کا سامنا کیا، لیکن اب تک ان کی جانب سے تاخیر کی جاتی رہی۔ ایس آئی ٹی ذرائع کے مطابق منگل کو جمع کروایا گیا موبائل ڈیٹا سے خالی محسوس ہوتا ہے۔ پربھاکر راؤ نے دعویٰ کیا کہ ایک اور فون امریکہ میں ہی رہ گیا ہے، جسے منگوا کر حوالے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

پوچھ گچھ کے دوران پربھاکر راؤ سے متعدد افراد کے فون ٹیپ کرنے کی وجوہات پوچھی گئیں، تاہم وہ واضح جوابات نہ دے سکے۔ ایس آئی ٹی نے انہیں مزید تفتیش کے لیے بدھ کو دوبارہ طلب کیا ہے۔

اسی سلسلے میں ایس آئی ٹی نے ایم ایل سی چنتا پندو نوین کمار عرف تین مار ملنّا کو دفعہ 160 کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 جولائی کو طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، سیاسی ٹیپنگ فہرست میں شامل دیگر سیاستدانوں کے بیانات بھی جلد قلمبند کیے جائیں گے۔