حیدرآباد: TASK Telangana youth کو روزگار سے جوڑنے کے لیے حکومتِ تلنگانہ نے ایک نئی مہم شروع کی ہے، جس کے تحت رواں تعلیمی سال میں کم از کم 6,000 بے روزگار نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجیز میں تربیت دے کر ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہ اعلان آئی ٹی و انڈسٹریز کے وزیر دُدّیلا سرِیدھر بابو نے جمعہ کے روز سیکریٹریٹ میں ایک جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔
وزیر نے کہا کہ ٹاسک (تلنگانہ اکیڈمی فار اسکل اینڈ نالج) ریاست کے نوجوانوں کو صنعتی ضروریات سے ہم آہنگ مہارت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ گزشتہ سال ہی ٹاسک نے 1,37,677 طلبہ اور 2,800 فیکلٹی ممبران کو مختلف تکنیکی شعبوں میں تربیت دی، جبکہ 4,100 امیدواروں کو روزگار ملا۔
ٹاسک کے ذریعہ مختلف اضلاع کے 148 کالجوں اور کارپوریٹ کیمپسز میں جاب فئیرز منعقد کیے گئے، جن کے ذریعے ہزاروں نوجوانوں کو باعزت روزگار ملا۔ معروف امریکی کمپنی Verisk Analytics نے سالانہ 11 لاکھ روپئے کے پیکیج پر امیدواروں کو منتخب کیا، جبکہ UBS نے 6 لاکھ روپئے کے پیکیج پر 63 امیدواروں کو روزگار دیا۔
وزیر نے بتایا کہ گرین اسکلز اکیڈمی کے تحت کاماریڈی، نظام آباد، سنگاریڈی، میڈچل اور منچریال کے 7,000 طلبہ کو ماحولیاتی تربیت دی گئی، جن میں سے چار طلبہ نے دسمبر 2024 میں نیویارک میں اقوام متحدہ گلوبل سمٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔
خصوصی نوجوانوں کے لیے ٹاٹا ٹرسٹ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، تاکہ انہیں مہارت اور کاروباری تربیت فراہم کی جا سکے۔ اسی طرح ٹی وی اے جی اے کے ساتھ معاہدے کے تحت اگلے تین سالوں میں اینیمیشن، وی ایف ایکس، گیمنگ اور کامکس کی تربیت دی جائے گی۔
آنے والے دنوں میں XR Monk کے ساتھ اشتراک کے ذریعہ 10,000 طلبہ کو ورچوئل ریئلٹی، آگمینٹیڈ ریئلٹی اور مکسڈ ریئلٹی میں تربیت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، سرکاری ملازمین کے لیے مائیکروسافٹ AI ٹولز پر مبنی پہلا ورکشاپ بھی منعقد کیا گیا، جس میں 500 ملازمین کو تربیت دی گئی۔
سرِیدھر بابو نے کہا، “یہ صرف روزگار کی فراہمی کا منصوبہ نہیں، بلکہ تلنگانہ کے نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کا جامع منصوبہ ہے۔”