وزیر آئی ٹی سریدھر بابو نے کہا کہ تلنگانہ مصنوعی ذہانت کے مستقبل کو اپنے اے آئی سٹی کے ذریعے نئی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کوئنس لینڈ حکومت کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ دونوں حکومتوں نے تعلیم، تحقیق، فارما، زراعت اور کھیلوں میں اشتراک پر اتفاق کیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی، سریدھر بابو نے کہا کہ ریاست مصنوعی ذہانتکے مستقبل کو نئی جہت دینے کے لیے پرعزم ہے اور اپنے اے آئی سٹی کے ذریعے ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں پیش رفت کرے گی۔ انہوں نے اس ٹیک انقلاب میں کوئنس لینڈ حکومت کو بھی سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پیر کے روز کوئنس لینڈ کے وزیر فینانس، روزگار و ٹریننگ، روزن بیٹس کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بنجارہ ہلز میں منسٹرس کوارٹرس میں سریدھر بابو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں تلنگانہ-کوئنس لینڈ کے تعلقات کو مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں شراکت داری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تعلیم، بایو ٹکنالوجی اور کھیلوں میں اشتراک
وزیر موصوف نے وفد کو تلنگانہ میں مجوزہ لائف سائنسس یونیورسٹی کے بارے میں آگاہ کیا، جس کا مقصد بایو ٹکنالوجی اور فارماسیوٹیکل صنعت میں عالمی سطح پر قیادت حاصل کرنا ہے۔ تلنگانہ، جو کہ بایو ٹکنالوجی اور فارما انڈسٹری کا ایک مضبوط مرکز ہے، کوئنس لینڈ کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس کے علاوہ، ملاقات میں تلنگانہ اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام پر بھی بات چیت ہوئی، جس میں کوئنس لینڈ کے وفد نے دلچسپی ظاہر کی۔ اس دوران، عالمی مارکٹ کی طلب کے مطابق افرادی قوت تیار کرنے کے لیے بنائی گئی اسکل یونیورسٹی کی بھی تعریف کی گئی۔
زراعت اور تحقیق میں بین الاقوامی تعاون
ملاقات میں دونوں فریقین نے تعلیم، تحقیق، ترقی اور زراعت کے شعبوں میں مشترکہ کاوشوں پر رضامندی ظاہر کی۔ کوئنس لینڈ حکومت کے نمائندوں نے تلنگانہ کے منفرد ویژن میں فعال شراکت داری کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان تعاون سے جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کو فروغ ملے گا۔