
حیدرآباد: محکمہ پنچایت راج و دیہی ترقی نے ریاست بھر میں نئی گرام پنچایت اور [en]Anganwadi Buildings[/en] کی تعمیر کا عمل تیز کر دیا ہے۔ ہر منڈل میں دو دو عمارات کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے—ایک گرام پنچایت اور ایک آنگن واڑی مرکز۔
رواں سال 1,144 گرام پنچایت عمارتوں اور 1,148 آنگن واڑی مراکز کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ان عمارات کے لیے جگہوں کی نشاندہی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ گرام پنچایت کے لیے 549 دیہات میں مقامات کی نشاندہی ہو چکی ہے، جبکہ 84 مقامات باقی ہیں۔ آنگن واڑی مراکز کے لیے 813 مقامات منظور کیے جا چکے ہیں، جبکہ 98 مقامات کی نشاندہی ابھی باقی ہے۔
کئی اضلاع میں تعمیراتی کام کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم مختلف اضلاع میں پیش رفت کی رفتار مختلف ہے۔ یادادری بھونگیری، وقارآباد، سنگاریڈی اور قبائلی علاقے جیسے عادل آباد اور نرمل میں جگہوں کی نشاندہی میں دشواریوں کا سامنا کیا جا رہا ہے۔ ڈائریکٹر پنچایت راج و دیہی ترقی شروجنہ نے ضلع کلکٹروں کو عمل تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیر پنچایت راج و دیہی ترقی ڈاکٹر داناسری سیتکّا نے تمام نئی عمارات کے لیے منفرد اور ریاست گیر سطح پر پہچان پیدا کرنے والے ڈیزائن اپنانے کی ہدایت دی ہے۔ انجینئرنگ شعبہ اس مقصد کے لیے علیحدہ آرکیٹیکچرل پلان تیار کر رہا ہے۔
ہر گرام پنچایت عمارت کی تعمیر کے لیے 20 لاکھ روپئے مختص کیے گئے ہیں، جو ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم کے تحت فراہم ہوں گے۔ آنگن واڑی مراکز کی تعمیر کے لیے 12 لاکھ روپئے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں، جن میں سے 8 لاکھ کور فنڈ سے، 2 لاکھ 15ویں فنانس کمیشن سے، اور 2 لاکھ محکمہ خواتین و اطفال کی طرف سے فراہم ہوں گے۔
وزیر موصوفہ نے پہلے سہ ماہی میں تمام سائٹ منظوری مکمل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ماضی کی طرح تاخیر سے بچا جا سکے۔ جلد ہی بنیاد رکھنے کا عمل شروع ہونے کی توقع ہے۔ سیتکّا نے ضلع حکام کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے عمل کو مزید تیز کرنے پر زور دیا ہے۔