حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی صدارت میں کابینہ کے اجلاس میں ریاست کے سالانہ بجٹ 2025-26 کو حتمی شکل دی گئی۔ مالیاتی وزیر اور نائب وزیراعلیٰ مالو بھٹی وکرمارکا نے کابینہ میں بجٹ تجویز پیش کی، جسے وزراء نے منظوری دے دی۔
کابینہ کی منظوری کے بعد، بھٹی وکرمارکا ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ سالانہ بجٹ 2025-26 پیش کریں گے، جبکہ قانون ساز کونسل میں وزیر شری دھر بابو حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کریں گے۔
یہ کانگریس حکومت کا اقتدار میں آنے کے بعد دوسرا مکمل بجٹ ہوگا۔ اس لیے عوام اور حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کے مالیاتی فیصلوں اور پالیسیوں کے بارے میں بڑی دلچسپی لے رہی ہیں۔
اس بجٹ کا سب سے بڑا محور چھ گارنٹیز ہوں گی، جو کانگریس پارٹی نے انتخابات کے دوران وعدہ کی تھیں۔ حکومت ان گارنٹیز کے تحت مختلف فلاحی اسکیموں کے لیے نمایاں فنڈز مختص کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، بجٹ میں سرکاری ملازمین اور جاری ریاستی منصوبوں کے حوالے سے بھی اہم اعلانات متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق، مالیاتی وزیر مالو بھٹی وکرمارکا 3.20 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کرنے جا رہے ہیں۔ بجٹ کی تفصیلات، مختلف شعبوں کے لیے مختص فنڈز اور حکومتی ترجیحات بجٹ تقریر کے دوران واضح ہوں گی۔