حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے 2025-26 کے سالانہ بجٹ کا اعلان کر دیا ہے، جس میں فلاحی اسکیموں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، خاص طور پر پسماندہ طبقات (بی سی) کے لیے بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ کانگریس حکومت کے وزیر خزانہ بھٹی وکرمارکا نے قانون ساز اسمبلی میں 3,04,965 کروڑروپئے کا بجٹ پیش کیا۔
بجٹ تخمینوں کے مطابق، 2024-25 کے لیے تلنگانہ کی فی کس آمدنی 3,79,751 کروڑروپئے متوقع ہے۔ حکومت نے ریونیو اخراجات کے لیے 2,26,982 کروڑروپئے اور کیپیٹل اخراجات کے لیے 36,504 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں۔
اس بجٹ کا ایک نمایاں پہلو بی سی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے لیے مختص رقم میں اضافہ ہے، جو بڑھا کر 11,405 کروڑ روپئے کر دی گئی ہے۔ یہ رقم پچھلی بی آر ایس حکومت کے 2023-24 بجٹ میں مختص کردہ 6,229 کروڑروپئے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ کانگریس حکومت نے اپنا پہلا سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کی ترقی پر اپنی سنجیدہ توجہ کا اظہار کیا ہے
اور فلاحی اسکیموں کے لیے خاطرخواہ فنڈز فراہم کیے ہیں۔
محکمہ وار بجٹ مختص:
محکمہ زراعت: ₹24,439 کروڑ •
محکمہ پنچایت راج: ₹31,605 کروڑ •
محکمہ بہبود خواتین و اطفال: ₹2,862 کروڑ •
محکمہ محنت(لیبر): ₹900 کروڑ•
ہینڈلوم سیکٹر: ₹371 کروڑ•
محکمہ تعلیم: ₹23,108 کروڑ•
ایس ٹی ویلفیئر: ₹17,169 کروڑ•
محکمہ حیوانات: ₹1,674 کروڑ•
محکمہ شہری رسدات: ₹5,734 کروڑ•
ایس سی ویلفیئر: ₹40,232 کروڑ•
محکمہ صنعت: ₹3,527 کروڑ•
بی سی ویلفیئر: ₹11,405 کروڑ•
محکمہ اقلیتی بہبود: ₹3,591 کروڑ•
آئی ٹی سیکٹر: ₹774 کروڑ•
یہ بجٹ کانگریس حکومت کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں سماجی بہبود، زراعت، تعلیم اور اقتصادی ترقی کو
نمایاں اہمیت دی گئی ہے۔ بی سی ویلفیئر کے لیے فنڈز میں اضافہ پسماندہ طبقات کی تعلیم، روزگار اور مالی امداد کے لیے مختلف اسکیموں کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔