حیدرآباد: پارٹی ہائی کمانڈ نے ریاستی قائدین کو اشارہ دیا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے فوراً بعد تلنگانہ کابینہ کی توسیع عمل میں آئے گی۔ اس حوالے سے تیاریاں پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں اور پارٹی کی ریاستی انچارج میناکشی نٹراجن رپورٹس اکٹھا کر رہی ہیں۔
چیف منسٹر، وزراء، پی سی سی چیف، پارٹی قائدین اور کارکنوں سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ تلنگانہ کابینہ کی توسیع کے ساتھ ساتھ، پی سی سی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل اور نامزد عہدوں پر تقرری بھی ہائی کمانڈ کی ترجیح میں شامل ہے۔ یہ عمل پہلے ہی مکمل ہو جانا تھا، لیکن پارٹی کی ریاستی انچارج کی تبدیلی کے سبب تاخیر ہوئی۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت پر تقرریاں مکمل نہ کرنے پر تنقید کر رہی ہیں۔
دوسری جانب، عہدوں کی تقرری میں تاخیر سے پارٹی کے اندر بھی ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ ہائی کمانڈ اس معاملے کو مزید مؤخر نہ کرنے کے حق میں ہے اور اسمبلی اجلاس کے فوری بعد تقرریوں کو حتمی شکل دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق ہوا تو تمام تقرریاں اُگادی سے پہلے مکمل ہو جائیں گی۔
پی سی سی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل مکمل
ذرائع کے مطابق پی سی سی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ ایک فہرست تیار کی گئی ہے جس میں چار ورکنگ صدور اور تقریباً 20 نائب صدور شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ریاستی اور ضلعی سطح پر مختلف چئیرمین اور ڈائریکٹر عہدوں کے حوالے سے بھی وضاحت آ چکی ہے۔ پارٹی ان رہنماؤں کو ترجیح دے رہی ہے جنہوں نے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے لیے محنت کی۔ تقرریاں کم از کم دس سالہ سینئرٹی کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔ آر ٹی سی اور سول سپلائز جیسے اہم کارپوریشنز میں چیئرمین عہدوں کے لیے ایم ایل ایز کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
چھ میں سے چار تلنگانہ کابینہ نشستوں پر تقرری متوقع
پارٹی ہائی کمانڈ نے پی سی سی ایگزیکٹو کمیٹی اور تلنگانہ کابینہ توسیع کو مزید مؤخر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ موجودہ طور پر تلنگانہ کابینہ میں چھ نشستیں خالی ہیں، جن میں سے چار کو فوری طور پر پُر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ باقی دو نشستوں پر بعد میں تقرری ہونے کی توقع ہے۔
ان چار میں سے تین وزارتیں ان اضلاع کو دی جائیں گی جہاں تلنگانہ کابینہ میں ابھی تک نمائندگی نہیں ہے، یعنی آدل آباد، نظام آباد، اور مشترکہ رنگا ریڈی ضلع۔ چوتھی وزارت کا امکان مشترکہ محبوب نگر ضلع کو دیے جانے کا ہے۔
اس کے علاوہ، مشترکہ نلگنڈہ ضلع کے لیے بھی ایک وزارت مختص کیے جانے کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔ اگر ہائی کمانڈ سماجی اور علاقائی توازن کو مدنظر رکھے تو تمام چھ وزارتیں بھی پُر کیے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے جلد ہی حتمی فیصلہ متوقع ہے۔