تلنگانہ میں 24 گھنٹوں کے دوران قرض کے بوجھ سے تین کسانوں نے خودکشی کر لی، پانی کی قلت اور مالی مشکلات نے کسانوں کو ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں کسانوں پر بڑھتے ہوئے قرض کے دباؤ نے ایک بار پھر تشویشناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں تین کسانوں نے مالی مشکلات کے باعث خودکشی کر لی۔
پہلا واقعہ جئے شنکر بھوپال پلی ضلع کے موگلا پلی گاؤں میں پیش آیا، جہاں کسان اے راجو نے اتوار کی رات اپنے کھیت میں درخت سے لٹک کر جان دے دی۔ اسی طرح، کھمم ضلع کے کوسی منچی منڈل کے ترک گوڑم گاؤں میں 28 سالہ کسان بی درگیا نے قرض کی وجہ سے انتہائی قدم اٹھایا۔
تیسرا واقعہ راجنا سرسلہ ضلع کے مستاباد منڈل کے پوتوگل گاؤں میں پیش آیا، جہاں 51 سالہ کسان دیویا نے زہریلی دوا پی کر اپنی جان دے دی۔ اطلاعات کے مطابق، دیویا نے گاؤں کے قریب زمین لیز پر لے کر دھان کی کاشت کی تھی، لیکن پانی کی قلت کے باعث فصل سوکھ گئی۔ قرض کی ادائیگی کا کوئی راستہ نہ دیکھ کر وہ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوگیا اور خودکشی کر لی۔
کسانوں کی بڑھتی ہوئی خودکشیاں تلنگانہ میں زرعی بحران اور کسانوں کے لیے مناسب مالی معاونت کی عدم دستیابی کو ظاہر کرتی ہیں۔ حکام نے واقعات کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔