• تلنگانہ
  • سیاست
  • تازہ ترین خبریں
  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • حیدرآباد
  • قومی خبریں
  • تلنگانہ رائزنگ
  • جرائم و حادثات
Monday, June 9, 2025
  • Login
charminarnews.in
  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • تلنگانہ رائزنگ
  • قومی خبریں
  • تلنگانہ
  • حیدرآباد
  • جرائم و حادثات
  • تازہ ترین خبریں
  • سرورق
No Result
View All Result
charminarnews.in
No Result
View All Result

تلنگانہ میں 3.10 کروڑ افراد کے لیے مفت اعلیٰ معیار کے چاول کی فراہمی کا آغاز

March 30, 2025
in تازہ ترین خبریں, تلنگانہ, خاص خبر, سیاست
0 0
تلنگانہ

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے خوراک کے تحفظ کو وقار کے ساتھ یقینی بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے اتوار کو ملک کی پہلی ایسی اسکیم کا آغاز کیا جس کے تحت غریب عوام کو راشن دکانوں کے ذریعے مفت اعلیٰ معیار کا چاول فراہم کیا جائے گا۔

اس اسکیم کا افتتاح وزیر اعلیٰ اے۔ ریونت ریڈی اور وزیر آبپاشی و سول سپلائز این۔ اُتم کمار ریڈی نے سوریاپیٹ ضلع کے حضور نگر میں منعقدہ ایک بڑے عوامی جلسے کے دوران کیا۔ یہ تقریب تلنگانہ کے ثقافتی تہوار اُگادی کے موقع پر منعقد کی گئی۔

اس موقع پر قانون ساز کونسل کے چیئرمین گتھا سکھیندر ریڈی، اسپیکر اسمبلی گڈم پرساد کمار، وزراء کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، پونگیلٹی سرینواس ریڈی، ڈی شری دھر بابو، ڈی سیتکّا، رکن اسمبلی این پدماوتی، ایم ایل ایز، ایم ایل سیز، اراکین پارلیمان، چیف سکریٹری شانتی کماری، کمشنر سول سپلائز ڈی ایس چوہان اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

افتتاحی تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ نے اسٹیج پر دس منتخب مستحقین کو چاول کے پیکٹ تقسیم کیے۔ ریاستی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم اپریل سے ہر اہل راشن کارڈ ہولڈر کو فی فرد ماہانہ 6 کلو عمدہ باریک چاول پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے ذریعے بلا قیمت فراہم کیا جائے گا۔

یہ اسکیم ریاست کی تقریباً 85 فیصد آبادی، یعنی 3.10 کروڑ افراد کو فائدہ پہنچائے گی، جس سے یہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں خوراک کی سب سے بڑی اسکیم بن جائے گی۔

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اس اسکیم کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن غریب عوام کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب غریب بھی وہی چاول کھائیں گے جو امیر لوگ کھاتے ہیں۔ ہم نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

ریاست میں سالانہ 12 لاکھ ٹن اعلیٰ دھان پیدا ہوتی ہے، جس میں سے 8 لاکھ ٹن صرف نلگنڈہ ضلع میں اگایا جاتا ہے۔ حکومت نے خریف 2024–25 کے سیزن میں اعلیٰ دھان خرید کر اسے ملوں کو دیا اور وہاں سے تیار شدہ چاول کو ضلع واری گوداموں تک پہنچایا گیا ہے۔ اپریل کے مہینے کے لیے چاول کا اسٹاک راشن دکانوں تک منتقل کر دیا گیا ہے۔

تلنگانہ

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں جو موٹے اور ناقص چاول فراہم کیے جاتے تھے، عوام انہیں استعمال کرنے کے بجائے فروخت کر دیتے تھے، جس سے ایک وسیع بلیک مارکیٹ وجود میں آ گئی تھی۔ “لوگ راشن کا چاول 10 روپے فی کلو بیچتے تھے، جسے ملرز دوبارہ پیک کر کے 50 روپے میں فروخت کرتے تھے۔ یہ غیر قانونی کاروبار ہر سال 10,000 کروڑ روپے تک پہنچ چکا تھا۔ اب ہم عمدہ باریک چاول فراہم کر کے اس پر روک لگا رہے ہیں۔”

وزیر سول سپلائیز کے وزیر کمار ریڈی نے بتایا کہ ناقص چاول کی وجہ سے 80 سے 90 فیصد راشن غلط طریقے سے منحرف ہو جاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ معیار کے چاول کی فراہمی سے نہ صرف غذائی معیار بہتر ہوگا بلکہ نظام میں شفافیت بھی آئے گی۔

سابق حکومت پر شدید تنقید، کسانوں کے لیے نئی پالیسیوں کا اعلان

ریونت ریڈی نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ غریب عوام کو معیاری چاول دیا جائے۔
“انہوں نے کسانوں سے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر تم دھان اگاؤ گے تو میں تمہیں لٹکا دوں گا۔”

انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اس کے برعکس کسانوں کو حوصلہ افزائی دینے کے لیے فی کوئنٹل 500 روپے بونس دینے کا فیصلہ کیا۔ حالیہ سیزن میں 4.41 لاکھ کسانوں کو 1,199 کروڑ روپے بونس کی ادائیگی کی گئی۔

اسکیم مستقل رہے گی، کوئی بھی حکومت اسے بند نہیں کر سکتی: ریونت ریڈی

وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ یہ اسکیم مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔ “کوئی بھی آئندہ حکومت اسے بند کرنے کی جرأت نہیں کرے گی۔ یہ اسکیم عوام کی ہے اور ہمیشہ کے لیے جاری رہے گی۔”

وزیر اُتم کمار ریڈی نے بتایا کہ ریاست کے قیام کے وقت 89.73 لاکھ راشن کارڈز تھے، لیکن BRS کے 10 سالہ دور میں صرف 49,479 نئے کارڈز جاری کیے گئے۔ کانگریس حکومت نے اس عمل کو دوبارہ شروع کر کے لاکھوں افراد کو راشن نظام میں شامل کیا ہے۔ اس وقت ریاست میں 90 لاکھ راشن کارڈز ہیں جو 2.85 کروڑ افراد کو کور کرتے ہیں، اور اس میں مزید اضافے کے بعد 1 کروڑ کارڈز کے ذریعے 3.10 کروڑ مستحقین کو کور کیا جائے گا۔

نئے کارڈز جسمانی شکل میں ہوں گے، جن پر کیو آر کوڈ موجود ہوگا، لیکن ان میں چپ نہیں ہوگی۔ بی پی ایل خاندانوں کے لیے ترنگا رنگ کے کارڈ اور اے پی ایل کے لیے سبز کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔ جو افراد فہرست میں شامل ہیں مگر کارڈ نہیں رکھتے، وہ بھی یکم اپریل سے راشن حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔

حکومت نے اسکیم میں لچک پیدا کرتے ہوئے مستفیدین کو ریاست کے کسی بھی راشن دکان سے راشن حاصل کرنے کی اجازت دی ہے، خواہ اُن کا کارڈ کسی اور ضلع میں جاری ہوا ہو۔ یہ سہولت خاص طور پر مزدور طبقے اور منتقل ہونے والے افراد کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

راشن ڈیلروں کے کمیشن میں اضافہ کیا گیا ہے اور اُن کے ذریعہ فروخت کی جانے والی اشیاء میں بھی توسیع کی جا رہی ہے تاکہ ان کی آمدنی میں بہتری آئے اور نظام بہتر طور پر چل سکے۔

ریاستی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس اسکیم پر آنے والے اضافی مالی بوجھ کو وہ مکمل طور پر برداشت کرے گی۔ اس وقت مرکز اور ریاست مشترکہ طور پر پی ڈی ایس پر 10,665 کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔ ان میں مرکز کا حصہ 5,489.5 کروڑ اور ریاست کا حصہ 5,175.5 کروڑ روپے ہے۔

نئے مستحقین کے ساتھ یہ خرچ بڑھ کر 13,523 کروڑ روپے ہو جائے گا، جس میں تلنگانہ کا حصہ 8,033 کروڑ روپے ہوگا۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اضافی 2,858 کروڑ روپے بھی برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔

اعلیٰ معیار کے چاول کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے سنّارکم دھان کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے خصوصی مراکز قائم کیے، عملے کو تربیت دی، ڈیجیٹل کیلپرز کے ذریعے دانے کی پیمائش کی گئی، اور ہر بوری کو علیحدہ نشان کے ساتھ لیبل کیا گیا تاکہ مختلف اقسام کی ملاوٹ سے بچا جا سکے۔

رواں سیزن میں ریاست نے 24 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی ریکارڈ خریداری کی، جو اب تک کی سب سے بڑی مقدار ہے۔

جلسہ عام میں اُتم کمار ریڈی نے وزیر اعلیٰ سے حضور نگر کے لیے زرعی کالج اور سوریاپیٹ ضلع میں جواہر نوودیا ودیالیہ کے قیام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نوودیا اسکول کے لیے کوڈاڈ میں جگہ بھی مختص کر دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان دونوں تجاویز کو قبول کرتے ہوئے جلد اقدامات کا یقین دلایا۔

ریونت ریڈی نے ماضی کے قائدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے 1957 میں راشن دکانوں کا آغاز کیا اور چاول 1.90 روپے فی کلو فراہم کیا۔ انہوں نے این ٹی آر کو 2 روپے فی کلو چاول کی اسکیم جاری رکھنے پر سراہا اور سونیا گاندھی کو قومی فوڈ سکیورٹی قانون لانے پر ’’غریبوں کو کھانا کھلانے والی ماں‘‘ قرار دیا۔

 

Hon’ble Chief Minister Sri.A.Revanth Reddy participates in Launch of Fine Rice(Sanna Biyyam) Distribution under PDS Scheme at Huzurnagar https://t.co/nmIDpWz2xj

— Telangana CMO (@TelanganaCMO) March 30, 2025

Tags: Fine Rice SchemeFood SecurityPublic Distribution SystemRation CardsRevanth ReddyTelangana
ShareTweetSendSend

Related Posts

Warangal and Adilabad
تازہ ترین خبریں

تلنگانہ میں ہوا بازی کا انقلاب: ورنگل اور عادل آباد میں جدید ایئرپورٹس کی تعمیر کا آغاز | Warangal and Adilabad

by CN Web Desk
June 9, 2025
0
Bus Pass Fares
تازہ ترین خبریں

ٹی ایس آر ٹی سی نے بس پاس کے کرایوں میں اضافہ کر کے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا | Bus Pass Fares

by CN Web Desk
June 9, 2025
0
Congress Failed Promises
تازہ ترین خبریں

کویتا کا کانگریس پر وعدہ خلافی کا الزام، فلاحی اسکیموں پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ | Congress Failed Promises

by CN Web Desk
June 9, 2025
0
Remarks about Amaravati Women
تازہ ترین خبریں

امراوتی کی خواتین سے متعلق توہین آمیز ریمارکس پر ساکشی ٹی وی اینکر گرفتار | Remarks about Amaravati Women

by CN Web Desk
June 9, 2025
0
Indiramma homes
تازہ ترین خبریں

اندرماں مکانات کے لیے جی ایچ ایم سی حدود میں اراضی کی تلاش شروع | Indiramma homes

by CN Web Desk
June 9, 2025
1
Harassment
تازہ ترین خبریں

نظام آباد میں قرض خواہوں کی ہراسانی پر جوڑے کی خودکشی | Harassment

by CN Web Desk
June 9, 2025
0
charminarnews.in

Copyright © 2024 Charminar News.

Menu

  • تلنگانہ
  • سیاست
  • تازہ ترین خبریں
  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • حیدرآباد
  • قومی خبریں
  • تلنگانہ رائزنگ
  • جرائم و حادثات

Follow Us

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • سرورق
  • تازہ ترین خبریں
  • تلنگانہ
  • حیدرآباد
  • قومی خبریں
  • جرائم و حادثات
  • خاص خبر

Copyright © 2024 Charminar News.

Are you sure want to unlock this post?
Unlock left : 0
Are you sure want to cancel subscription?
Go to mobile version