حیدرآباد: وزیر سول سپلائز اتم کمار ریڈی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ تلنگانہ حکومت 30 مارچ کو “عمدہ چاول تقسیم اسکیم” کا آغاز کرے گی، جسے انہوں نے آزادی کے بعد بھارت کی سب سے بڑی غذائی سلامتی کی پہل قرار دیا۔ اس اسکیم کا افتتاح وزیر اعلیٰ اے. ریونت ریڈی یوگاڑی کے موقع پر کریں گے۔
اس اسکیم کے تحت ریاست کی تقریباً 84 فیصد آبادی کو پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے ذریعے مفت میں عمدہ معیار کے چاول دیے جائیں گے۔ ہر فرد کو ماہانہ 6 کلوگرام عمدہ چاول حاصل ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد پرانے ناقابلِ استعمال موٹے چاول کی جگہ غذائیت سے بھرپور اور قابلِ خورد چاول فراہم کرنا ہے۔
اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ مالو بھٹی وکرمارکا، اور کابینہ نے مل کر کیا تاکہ غریبوں کو معیاری خوراک مہیا کی جا سکے۔ انہوں نے اسے آزادی کے بعد فلاحی اقدامات میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے یہ اعلان بدھ کے روز تلنگانہ بجٹ 2025-26 پر بحث کے آخری دن، محکمہ سول سپلائز کے مطالبات پر بات کرتے ہوئے کیا۔
وزیر نے کہا کہ تلنگانہ اس وقت PDS کے ذریعے 24 لاکھ میٹرک ٹن چاول فراہم کرتا ہے، لیکن اس نظام میں گہرے نقائص موجود ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 80 سے 90 فیصد موٹے چاول ناقابلِ خورد تھے، جس کی وجہ سے 80 فیصد مستفیدین انہیں استعمال نہیں کرتے تھے۔ اس کا نتیجہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور حکومتی چاول کی سالانہ 7,000–8,000 کروڑ روپے کی چوری کی صورت میں نکلا۔ انہوں کہا کہ یہ ایک قسم کی مافیا بن چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی قیادت والی حکومت نے اس نظام میں اصلاح کو اولین ترجیح بناتے ہوئے غریبوں کو باعزت طریقے سے خوراک فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ “ہم فخر سے کہتے ہیں کہ ہم نے آزادی کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر اسکیم پہلی بار متعارف کرائی ہے،” انہوں نے کہا۔
ریاست میں اس وقت 89.8 لاکھ راشن کارڈز موجود ہیں، اور حالیہ درخواست مہمات میں کئی خاندانوں نے نئے ارکان کا اندراج کروایا ہے۔ “ایسے تمام ارکان کو اب پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم میں شامل کیا جائے گا،” انہوں نے کہا۔ اپریل سے نئے راشن کارڈز جاری کیے جائیں گے، اور جن کے کارڈ زیرِ کارروائی ہیں، انہیں بھی اس دوران چاول فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے ایک نئی “پورٹیبل راشن” سہولت کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت کسی بھی کارڈ ہولڈر کو ریاست بھر میں کسی بھی دکان سے راشن حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔ “اگر آپ کا کارڈ سرپور میں ہے تو آپ حیدرآباد میں بھی راشن حاصل کر سکتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
راشن ڈیلرز کی آمدنی میں اضافہ کے لیے حکومت نے ان کا کمیشن بڑھا دیا ہے، اور راشن دکانوں پر دیگر ضروری اشیاء شامل کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اتم کمار ریڈی نے کہا کہ حکومت اسمبلی کے تمام ارکان کی تعمیری تجاویز کا خیرمقدم کرے گی، اور ان کا مقصد واضح ہے: “غریب باعزت طریقے سے پیٹ بھر کر کھائیں”۔