Read in English  
       
OMC Mining Case
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے آئی اے ایس عہدیدار وائی سری لکشمی کی جانب سے داخل کردہ وہ نظرثانی عرضی مسترد کر دی ہے، جس میں انہوں نے اوبلپورم مائننگ کمپنی غیر قانونی OMC Mining Caseسے انہیں بری کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ معاملہ دوسری مرتبہ ہائی کورٹ کے روبرو آیا، جہاں عدالت نے سی بی آئی عدالت کے اُس سابقہ فیصلے کو برقرار رکھا جس میں سری لکشمی کو ملزم قرار دیا گیا تھا۔ عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سی بی آئی کی جانب سے جاری تحقیقات کی راہ ہموار کر دی۔

سری لکشمی نے ہائی کورٹ میں اکتوبر 2022 کے اس سی بی آئی اسپیشل کورٹ آرڈر کو چیلنج کیا تھا، جس نے انہیں کیس سے خارج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں الزام لگایا تھا کہ سری لکشمی نے او ایم سی کو منرل لیز دلانے میں غیر قانونی رول ادا کیا اور دیگر درخواستوں کو نظر انداز کر کے صرف او ایم سی کو فائدہ پہنچایا۔

سرکاری وکیل سرینواس کپاتیا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سری لکشمی نے او ایم سی کو لیز منظور کرانے میں فعال کردار ادا کیا اور سرکاری قواعد کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دستاویزی شواہد بھی موجود ہیں جو ان کے براہ راست ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔

قبل ازیں، ہائی کورٹ نے عارضی طور پر سری لکشمی کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جسے سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ نے اس حکم کی توثیق سے انکار کرتے ہوئے معاملے کو دوبارہ جانچنے کے لیے ہائی کورٹ کو واپس بھیج دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہائی کورٹ نے ایک بار پھر دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد سری لکشمی کی عرضی کو میرٹ کی بنیاد پر مسترد کر دیا۔