تلنگانہ ہائی کورٹ میں کے ٹی آر کی درخواست پر سماعت، میڈی گڈا ڈرون کیس میں فیصلہ محفوظ

کے ٹی آر میڈی گڈا ڈرون کیس

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے بی آر ایس کے رہنما اور سابق وزیر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) کی اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جس میں انہوں نے مہادیو پور پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی۔ یہ مقدمہ میڈی گڈا بیراج کے اوپر بغیر اجازت ڈرون اڑانے کے الزامات سے متعلق ہے، جسے حکام نے ایک ممنوعہ علاقہ قرار دیا ہے۔

پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بیراج کے اوپر ڈرون اڑانا سیکیورٹی کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے اور ریاستی حکومت نے اس مقام کو ممنوعہ علاقہ قرار دیا ہے۔ تاہم، کے ٹی آر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مرکزی حکومت نے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، جس میں میڈی گڈا بیراج کو باضابطہ طور پر ممنوعہ علاقہ قرار دیا گیا ہو۔

کے ٹی آر کے وکیل نے مزید کہا کہ درج کی گئی شکایت کے مطابق، اس معاملے کو محض جرمانے کے ساتھ نمٹایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پولیس پر سیاسی دباؤ کے تحت دفعہ میں تبدیلی کا الزام بھی عائد کیا تاکہ کے ٹی آر کے خلاف کیس کو مضبوط بنایا جا سکے۔

اس کے علاوہ، وکیل نے نشاندہی کی کہ اس کیس میں تمام گواہوں کے بیانات ایک جیسے ہیں، جو کہ ان کی ساکھ پر سوالات اٹھاتے ہیں۔ ہائی کورٹ نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

Exit mobile version