تلنگانہ ہائی کورٹ کا دسویں جماعت کے طالب علم کے نتائج جاری کرنے کا حکم

تلنگانہ ہائی کورٹ پیپر لیک

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے دسویں جماعت کے طالب علم دنڈا بوئنا ہریش کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ان کے امتحانی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہریش کو ایس ایس سی ہندی سوالیہ پرچے کے لیک ہونے کے معاملے میں ڈیبار کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے ضلعی تعلیمی افسر (ڈی ای او) کے اس حکم کو منسوخ کر دیا۔

ہریش، جو مہاتما جیوتی راؤ پھولے بیک ورڈ کلاس ویلفیئر ریزیڈنشیل ایجوکیشن اسکول کے طالب علم ہیں، پر گزشتہ تعلیمی سال میں ہندی امتحانی پرچے کے افشا میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس الزام کے تحت، ڈی ای او نے ان پر آئندہ امتحانات دینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم، ہریش نے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جہاں عدالت نے انہیں باقی امتحانات دینے کی اجازت دی۔ اس کے باوجود، امتحانی بورڈ نے ان کے نتائج روک دیے تھے۔

اپنے تازہ ترین فیصلے میں، ہائی کورٹ نے اس ڈیبارمنٹ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے حکام کو ہریش کے امتحانی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا۔ اس فیصلے سے یقینی بنایا گیا کہ غیر ثابت شدہ الزامات کی بنا پر طالب علم کی تعلیمی ترقی متاثر نہ ہو۔

نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے ریاستی صدر بالموری وینکٹ، جنہوں نے ہریش کے حق میں درخواست دائر کی تھی، نے گاندھی بھون میں طالب علم کو عدالت کا حکم نامہ حوالے کیا۔ انہوں نے ہریش اور ان کے خاندان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، بشمول اعلیٰ تعلیم کے لیے مدد فراہم کرنے کا وعدہ۔

یہ فیصلہ طلبہ کے حقوق کے تحفظ اور بغیر کسی پختہ ثبوت کے عائد کردہ غیر منصفانہ سزاؤں کے خلاف عدلیہ کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔

Exit mobile version